شمال مشرقی ریاستوں میں کئی دنوں سے مسلسل بارش اور اس کے نتیجے میں ندیوں میں سیلاب نے تباہی مچا دی ہے۔ آسام، میزورم، اروناچل پردیش اور منی پور میں بارش، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے اب تک 30 افراد ہلاک اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ سیلابی صورتحال کے پیش نظر کئی علاقوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے آنے والے دنوں میں ان ریاستوں میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ اس حوالے سے محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کر دیا ہے۔ اس طرح بارش کے بعد اچانک سیلاب کی وجہ سے پورے شمال مشرق میں زندگی درہم برہم ہوگئی ہے۔
آسام میں آٹھ لوگوں کی موت :
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق آسام میں مسلسل موسلا دھار بارش کی وجہ سے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔جسکی وجہ سے اب تک آٹھ افراد کی موت ہو چکے ہیں۔ موسلا دھار بارش کی وجہ سے 17 اضلاع زیر آب آگئے ہیں اور 78000 سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔
میزورم میں چار لوگوں کی موت :
میزورم میں شدید بارش کے باعث لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے، جس میں چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں ،جن میں سے تین میانمار کے پناہ گزین تھے،جبکہ ایک زخمی صورتحال میں ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست میں بارش سے ہونے والی اموات کی کل تعداد اب بڑھ کر پانچ ہو گئی ہے۔
میگھالیہ میں تین دنوں میں چھ افراد کی موت :
بتا دیں کہ میگھالیہ میں دو لڑکیوں کی آسمانی بجلی گرنے سے موت ہو گئی اور ایک اور شخص شدید بارش کی وجہ سے ڈوبنے سے موت ہو گئی ۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ تین دنوں میں چھ اموات ہوئی ہیں۔یہاں 49 دیہاتوں میں تقریباً 1,100 لوگ لینڈ سلائیڈنگ، سیلاب اور بجلی کی فراہمی میں خلل سے متاثر ہوئے ہیں۔
اروناچل پردیش میں 9 لوگوں کی موت:
وزیر اعلیٰ پیما کھانڈو نے مٹی کے تودے گرنے سے ہونے والی نو اموات پر غم کا اظہار کیا - سات مشرقی کامنگ میں اور دو زیرو وادی میں - اور متاثرہ خاندانوں میں سے ہر ایک کے لیے 4 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا کا اعلان کیا۔ آئی ایم ڈی نے یکم سے 5 جون تک تیز بارش، گرج چمک اور آسمانی بجلی گرنے کی پیش گوئی کی ہے اور 5 اور 6 جون کو موسلادھار بارش جاری رہنے کا امکان ہے۔
امپھال میں بھی لوکون کو پریشانی کا سامنا:
مسلسل بارش کے باعث ہفتہ کو امپھال کے کئی علاقوں میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہو گئی، جس سے پانی جمع ہو گیا اور روزمرہ زندگی درہم برہم ہو گئی۔ سڑکیں گھٹنوں گہرے پانی سے بھر گئیں اور ٹریفک بری طرح متاثر ہوئی۔ نشیبی علاقوں میں پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہو گیا، جبکہ نکاسی آب کا ناکافی نظام شدید بارش کو سنبھالنے میں ناکام رہا، جس سے مقامی لوگوں کو اپنے سامان کی حفاظت کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔
سکم میں پھنسے ہوئے ہیں سیاح:
دریں اثنا، سکم میں، لگ بھگ 1500 سیاح ہفتے کے روز شمالی سکم کے مختلف حصوں میں مسلسل بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے اور مین روڈ بلاک ہونے کی وجہ سے پھنسے گئے۔ حکام نے بتایا کہ دوسری جانب شدید بارشوں کے باعث آٹھ لاپتہ سیاحوں کی تلاش میں رکاوٹ پیدا ہوئی اور دریائے تیستا میں پانی کی سطح بلند ہونے کے بعد تلاش کا کام بالآخر ختم کر دیا گیا۔ ضلع منگن میں جمعرات کی رات ایک گاڑی تیستا ندی میں گرنے سے ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہو گئے جبکہ آٹھ دیگر لاپتہ ہیں۔