Tuesday, October 14, 2025 | 22, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • افغانستان کے ہندو اور سکھ وفد کی افغانی وزیر خارجہ سے ملاقات ،متقی نے واپس ملک لوٹنے کی دی دعوت

افغانستان کے ہندو اور سکھ وفد کی افغانی وزیر خارجہ سے ملاقات ،متقی نے واپس ملک لوٹنے کی دی دعوت

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 14, 2025 IST

افغانستان کے ہندو اور سکھ وفد کی  افغانی وزیر خارجہ سے ملاقات ،متقی نے واپس ملک لوٹنے کی دی دعوت
افغانستان کی ہندو اور سکھ برادریوں کے ایک وفد نے پیر کو طالبان کے قائم مقام وزیر خارجہ مولانا امیر خان متقی سے ملاقات کی اور افغانستان بھر میں گوردواروں اور مندروں کی مرمت اور حفاظت کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے انتظامیہ میں اقلیتوں کو نمائندگی دینے کی بھی اپیل کی۔ یہ ملاقات نئی دہلی میں افغان سفارت خانے میں ہوئی۔وفد میں 13 افغان سکھ اور ہندو شامل تھے جو گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران افغانستان چھوڑ چکے ہیں اور اس وقت دہلی اور دنیا کے دیگر حصوں میں مقیم ہیں۔
 
تاہم افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا کہ ملک چھوڑنے والے تمام افغان سکھ اور ہندوبرادری  کی واپس اپنے ملک لوٹنے ،اپنے کاروبار دوبارہ شروع کرنے کی میں  خوش آمدید کہتا ہوں ۔ 
 
وفد نے اٹھائے یہ مطالبات:
 
ملاقات میں وفد نے مذہبی مقامات کی تزئین و آرائش کا مطالبہ کیا۔ان میں ان کے مذہبی مقامات کی حفاظت، ان کی مرمت اور دیکھ بھال کے لیے فنڈنگ شامل ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان میں کئی گوردواروں اور مندروں کی دیواریں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور ان کی مرمت کی ضرورت ہے۔ وفد کے ایک رکن نے کہا کہ ہم نے یہ بھی درخواست کی کہ اقلیتی برادریوں کو حکومت میں نمائندگی دی جائے۔ ہندو برادری سے کم از کم ایک اور سکھ برادری سے ایک شخص کو حکومت میں شامل کیا جائے۔
 
طالبان کی واپسی کے بعد اقلیتوں کا اخراج:
 
میڈیا رپورٹ کے مطابق طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد بہت سی اقلیتی برادریوں نے افغانستان چھوڑ دیا۔ تقریباً 350 سکھوں کو وطن واپسی کی پروازوں کے ذریعے بھارت لایا گیا۔ طالبان کے اقتدار میں آنے سے پہلے، افغانستان میں سکھوں کے مذہبی مقامات پر کئی حملے ہوئے، جن میں سب سے اہم جون 2021 میں کابل میں کارتے پروان گوردوارے پر حملہ تھا، جس میں 50 افراد ہلاک ہوئے۔
 
متقی نے کیا کہا؟
 
متقی نے کمیونٹی کے نمائندوں کو یقین دلایا کہ طالبان حکومت گرودواروں کی تزئین و آرائش، اقلیتوں کے املاک کے حقوق کے تحفظ اور مذہبی مقامات کو محفوظ بنانے میں تعاون کرے گی۔ وفد کے ارکان نے بتایا کہ طالبان کے وزیر نے انہیں افغان مذہبی مقامات کا دورہ کرنے کی دعوت دی اور ویزوں کے حوالے سے مکمل تعاون کا وعدہ کیا۔
 
متقی ہندوستان کے چھ روزہ دورے پر ہیں:
 
امیر خان متقی چھ روزہ دورے پر جمعرات کو نئی دہلی پہنچے، وہ طالبان حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارت کا دورہ کرنے والے پہلے سینئر وزیر بن گئے۔ تاہم بھارت نے ابھی تک طالبان کی حکومت کو سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔ ہفتہ کے روز متقی نے اتر پردیش کے سہارنپور میں دارالعلوم دیوبند کا دورہ کیا، جو جنوبی ایشیا کا ایک معروف اسلامی تعلیمی ادارہ سمجھا جاتا ہے۔