Tuesday, October 14, 2025 | 22, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • ہریانہ : آئی پی ایس وائی پورن کمار خودکشی کیس کی تحقیقات کر رہے افسر نے کی خودکشی

ہریانہ : آئی پی ایس وائی پورن کمار خودکشی کیس کی تحقیقات کر رہے افسر نے کی خودکشی

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 14, 2025 IST

ہریانہ : آئی پی ایس وائی پورن کمار خودکشی کیس کی تحقیقات کر رہے افسر نے کی خودکشی
آئی پی ایس افسر وائی پورن کمار کی خودکشی  معاملے کی تحقیقات کر رہے ایک پولیس افسر نے خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی ہے۔ افسرکا نام  سندیپ لاتھر ہے ،جو اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) کے عہدے پر تعینات تھے۔ اس کی لاش روہتک کے لدھوت گاؤں کے کھیتوں کے ایک کمرے سے ملی۔ اس کے قبضے سے ایک خودکشی نوٹ اور ایک پستول برآمد ہوا ہے۔ وہ اس وقت سائبر سیل میں تعینات تھے۔
 
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی۔ وائی ​​پورن کمار کیس کے سلسلے میں خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) بھی 11 اکتوبر کو روہتک پہنچی۔ اس معاملے میں متوفی کے کنکشن کے بارے میں معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔
 
خیال رہے کہ سندیپ لاتھر نے سشیل کمار کو گرفتار کیا تھا جو آئی پی ایس وائی پران کے ساتھ تعینات تھے اور مزید تحقیقات کر رہے تھے۔ آئی پی ایس افسر کی آئی اے ایس بیوی نے الزام لگایا کہ روہتک بدعنوانی کیس میں پورن کمار کو پھنسانے کی سازش رچی گئی تھی۔ اس سازش کے ایک حصے کے طور پر، سشیل کمار کو شراب ڈیلر سے ماہانہ ادائیگی لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
 
سندیپ لاتھر ،وائی پورن کمار کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات کر رہےتھے۔ اپنی جان لینے سے پہلے اے ایس آئی نے تین صفحات کا خودکشی نوٹ اور ایک ویڈیو پیغام چھوڑا۔ اس پیغام میں اے ایس آئی نے آئی پی ایس افسر وائی پورن کمار پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وائی پورن کمار بدعنوان افسر تھے۔
 
اپنی جان لینے سے پہلے سائبر سیل میں تعینات اے ایس آئی نے کہا، وائی پورن کمار ایک کرپٹ افسر تھا، اس کے خلاف بہت سارے ثبوت موجود ہیں۔ پورن کمار نے گرفتاری کے خوف سے خودکشی کی، انہوں نے ذات پات کا سہارا لے کر سسٹم کو اپنے قبضے میں لیا۔ میں اپنی جان دے کر تفتیش کا مطالبہ کرتا ہوں۔ اس بدعنوان خاندان کو نہیں چھوڑا جائے۔