بہارمیں اسمبلی انتخابات کے پیش نظرسیاسی ہنگامہ آرائی جاری ہے۔ بہار میں سیاسی درجہ حرارت ایک بار پھر بڑھ گیا ہے۔ حکمران اور اپوزیشن اتحاد نشستوں کی تقسیم اور امیدواروں کے انتخاب میں مصروف ہیں۔ حکمران اتحاد میں نشستوں کی تقسیم کا عمل مکمل ہوچکا ہے، تاہم اپوزیشن اتحاد میں ابھی بھی سیٹوں کی تقسیم کا عمل مکمل نہیں ہوا ہے۔ پہلے مرحلے کی پولنگ کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کرنے میں صرف چار دن باقی ہیں۔ تاہم، این ڈی اے میں بی جے پی نے پہلی فہرست جاری کی ہے۔ اور مہاگٹھ بندھن اتحاد نے ابھی تک امیدواروں کی فہرستوں کا اعلان نہیں کیا ہے۔ ٹکٹ کی تقسیم پرلیڈروں میں ہنگامہ ناراض گی جاری ہے۔
جےڈی یو میں انتشار
لیڈروں کی بیان بازی، عوامی توقعات، اور اقتدار کی جنگ۔سب کچھ اپنے عروج پر ہے۔ ہر گلی محلہ صرف ایک ہی موضوع سے گونج رہا ہے کہ اس بار بہار کا بادشاہ کون بنے گا؟ این ڈی اے میں سیٹوں کی تقسیم کے بعد سے ہی جے ڈی یو میں انتشار ہے۔ بہت سی شخصیات، چاہے رہنما ہوں یا کارکن، اب بظاہر ناراض نظر آ رہے ہیں۔ جے ڈی یو کے کچھ لیڈروں پر الزام ہے کہ ان کی پارٹی کو کمزور کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ پارٹی کے اندر اندرونی تخریب کے وسوسے ہیں، اور اتحادیوں پر اعتماد کا فقدان ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا اس عدم اطمینان کا انتخابی نتائج پر اثر پڑے گا؟
ٹکٹ سے محروم افراد قیادت سےناراض
اگرچہ حکمراں اتحاد میں شامل بی جےپی نے پہلی فہرست جاری کی ہے۔ جے ڈی یو نے ابھی تک اپنے امیدواروں کی فہرست کا اعلان نہیں کیا ہے، لیکن اس نے اتحاد کے حصہ کے طور پر اپنی نشست گوپال پور بی جے پی کو چھوڑ دی ہے۔ اس نے جے ڈی یو کے، ایم ایل اے گوپال منڈل کو ناراض کردیا، جو گوپال پور کی نمائندگی کرتے ہیں۔ منگل کی صبح جب وہ ایم ایل اے کا ٹکٹ مانگنے وزیراعلیٰ نتیش کی رہائش گاہ پر گئے تو سیکورٹی اہلکاروں نے انہیں اس بنیاد پر اندر نہیں جانے دیا کہ ان کے پاس ملاقات کا وقت نہیں ہے۔ حکمراں جماعت کےکئی لیڈر سیٹوں کی تقسیم کو لیکر پارٹی قیادت سے ناراض ہیں۔
رکن اسمبلی کا سی ایم ہاوس پر دھرنا
گوپال منڈل کو نتیش کمار کے گھر کے گیٹ کے سامنے دھرنا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزیراعلیٰ سے ملنے آئے تھے اور صبح 8.30 بجے سے یہاں بیٹھے تھے کیونکہ سیکورٹی اہلکاروں نے انہیں اجازت نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ایم ایل اے کا ٹکٹ ملے گا اور وہ ایم ایل اے کا ٹکٹ حاصل کئے بغیر یہاں سے نہیں جائیں گے۔ کئی جےڈی یو لیڈر، بی جےپی، اور ایل جےپی آر کو سیٹ دینے پر ناراض ہیں۔ انھوں نے اپنی ناراض گی کا اظہار کرتےہوئے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے سرکاری رہائش گاہ پر دھرنا۔ نعرے بازی کی۔ انھیں ٹکٹ سے محروم کرنے پر ناراض گی ظاہرکی۔
ضلع بھاگلپورکی گوپال اسمبلی سیٹ سےچار بار ایم ایل اے رہنےوالے منڈل نے پانچویں بار الیکشن لڑنے کے لئے پارٹی ٹکٹ مانگ رہےہیں۔ وہ اپنےحامیوں کےساتھ وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کےسامنے پہنچے اور نعرے لگائے۔ سیکوریٹی اہلکار نے منڈل کو ملاقات کی پیشگی اجازت نہیں لینے پر ملنے نہیں دیا۔ ناراض لیڈر نے کہاکہ جب تک وزیراعلیٰ نتیش کمار انھیں ٹکٹ دینے کی یقین دہانی نہیں کراتے وہ یہاں سے نہیں ہٹیں گے۔ سیکوریٹی اہلکار انھیں منانے کی کوشش کی لیکن انھوں نے انکار کر دیا۔
ناراض ایم پی نے نتیش کمار کو لکھا خط
جے ڈی یو کے رکن پارلیمنٹ اجےکمار منڈل نے منگل کو خط لکھ کر اپنا استعفیٰ پیش کیا۔ انھوں نے ٹکٹوں کی تقسیم پر من مانی کا الزام لگایا۔ اس دوران نہ صرف گوپال منڈل بلکہ جے ڈی یو کے مختلف حلقوں کے کارکنان بھی سی ایم نتیش کے گھر کے سامنے تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ وہ تنقید کر رہے ہیں کہ اس نے بی جے پی لیڈروں کو ان کے حلقوں میں ٹکٹ دے کر اپنی ہی پارٹی کے لیڈروں کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔ اس تناظر میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ نارض لیڈروں نے ٹکٹ فروخت کرنے کا الزام لگایا ہے۔