راجستھان میں ایک چونکا دینے والے واقعہ میں، جیسلمیر سے جودھپور جانے والی ایک نجی بس میں منگل کی دوپہر تھائیت گاؤں کے قریب اچانک آگ لگ گئی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق 10-12 مسافر جھلس کر زخمی ہوئے ہیں۔
چلتی بس میں آگ لگ گئی، بس اپنے معمول کے مطابق 3 بجے کے قریب جیسلمیر سے روانہ ہوئی تھی۔ عینی شاہدین کے مطابق تھائیت گاؤں کے قریب بس کے پچھلے حصہ سے دھواں اٹھنے لگا اور کچھ ہی دیر بعد آگ کے شعلوں نے پوری بس کو لپیٹ میں لے لیا جس سے 10 افراد زخمی ہو گئے۔ حادثے کے وقت بس میں 57 مسافر سوار تھے۔ تقریباً 20 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد اچانک بس کے پچھلے حصے سے آگ بھڑک اٹھی۔ ڈرائیور اور مسافروں کے سنبھلنے سے پہلے ہی بس میں آگ لگ گئی۔
جیسے ہی آگ نے بس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، مسافروں نے بس کی کھڑکیوں اور دروازوں سے بھاگنے کی کوشش کی، جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوئے۔ مقامی دیہاتیوں اور راہگیروں نے فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ کر ہنگامی خدمات کے پہنچنے سے پہلے ہی بچاؤ کی کوششیں شروع کر دیں۔ انہوں نے قریبی ذرائع سے پانی اور ریت کا استعمال کیا، آگ بجھانے اور اندر پھنسے لوگوں کی مدد کی۔
پولیس حکام نے تصدیق کی کہ پندرہ افراد جھلس کر زخمی ہوئے، جن میں تین بچے اور چار خواتین بھی شامل ہیں۔ زخمیوں کو تین ایمبولینسوں میں جیسلمیر کے جواہر اسپتال لے جایا گیا جس کا انتظام رہائشیوں اور پولیس نے کیا۔ شدید جھلسنے والے مریضوں کو خصوصی علاج کے لیے جودھ پور ریفر کیا گیا۔ شدید زخمیوں میں امامت (30) اور اس کا بیٹا شامل ہیں، دونوں کو بعد میں مزید طبی دیکھ بھال کے لیے جودھ پور منتقل کیا گیا۔ قریبی بیس سے فوجی اہلکار بھی بچاؤ اور آگ بجھانے کے کاموں میں شامل ہوئے۔ فائر بریگیڈ کے تعاون سے تقریباً ایک گھنٹے کی جدوجہد کے بعد بالآخر آگ پر قابو پالیا گیا۔
حکام نے بتایا کہ آگ لگنے کی اصل وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے، حالانکہ ابتدائی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ ممکنہ شارٹ سرکٹ یا انجن زیادہ گرم ہو نے سے حادثہ ہو سکتا ہے۔ پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے۔
سی ایم بھجن لال شرما کا رد عمل
راجستھان کے سی ایم بھجن لال شرما نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کلکٹر اور پولیس سپرنٹنڈنٹ سے فون پر بات کی اور متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے زخمیوں کے بہترین علاج کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ اس افسوسناک واقعے پر مسلسل رائے لے رہے ہیں۔