وینزویلا نے پوزیشن لیڈر ماریا کورینا ماچاڈو کو امن کا نوبل انعام ملنے کے چند دن بعداعلان کیا کہ وہ اوسلو میں اپنا سفارت خانہ بند کر دے گا، ۔ایک بیان میں، وینزویلا کی حکومت نے ماچاڈو کے انعام پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، یہ کہتے ہوئے کہ یہ بندش اس کی غیر ملکی خدمات کی تنظیم نو کا حصہ ہے۔ ناروے کی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ کراکس نے بغیر وجہ بتائے اوسلو میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا ہے۔ اوسلو میں نوبل کمیٹی نے جمعہ کے روز انھیں "وینزویلا کے عوام کے لیے جمہوری حقوق کو فروغ دینے کے لیے ان کے انتھک کام" کے اعتراف میں انعام سے نوازا، جب کہ وینزویلا کے رہنما نکولس مادورو نے 58 سالہ انعام یافتہ کو "شیطانی چڑیل" قرار دیا۔
ناروے کی وزارت خارجہ نے اس فیصلے کو "افسوسناک" قرار دیا۔وزارت کے ایک ترجمان نے کہا کہ "متعدد مسائل پر ہمارے اختلافات کے باوجود، ناروے وینزویلا کے ساتھ بات چیت کو کھلا رکھنے کا خواہاں ہے اور اس سمت میں کام جاری رکھے گا۔"انہوں نے مزید کہا کہ نوبل انعام "ناروے کی حکومت سے آزاد ہے"۔ماچاڈو برسوں سے مادورو کے خلاف مہم چلا رہے ہیں، جن کی 12 سالہ حکمرانی کو بہت سی قومیں ناجائز سمجھتی ہیں۔وہ پچھلے ایک سال سے زیادہ عرصے تک روپوش رہنے پر مجبور ہے۔ ناروے نے وینزویلا کے اس فیصلے پر تنقید کی ہے۔ نمائندے نے کہا کہ بہت سے معاملات پر اختلافات کے باوجود، ناروے وینزویلا کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے اور اس سمت میں کام کرے گا۔ نمائندے نے کہا کہ نوبل انعام اور حکومت میں فرق ہے اور ناروے کی حکومت کا انعام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ماریہ کورینا ماچاڈو نے امن کا نوبل انعام جیت لیا۔اس کے کارنامے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، نوبل کے چیئرمین Jorgen Watne Frydnes نے ماچاڈو کو ایک "ایسی سیاسی اپوزیشن میں ایک اہم، متحد کرنے والی شخصیت قرار دیا جو کبھی گہری تقسیم تھی۔ ایک ظالمانہ آمرانہ ریاست میں جو اب انسانی اور معاشی بحران کا شکار ہے۔"ماچاڈو نے بتایا کہ ان کا ایوارڈ ان کی سیاسی تحریک کے لیے "ایک انجکشن کی طرح" تھا۔ انہوں نے کہا کہ "یہ وینزویلا کے لوگوں میں توانائی، امید، طاقت پیدا کرتا ہے کیونکہ ہمیں احساس ہے کہ ہم اکیلے نہیں ہیں۔"
کراکس نے زمبابوے اور برکینا فاسو میں نئی چوکیاں کھولتے ہوئے آسٹریلیا میں اپنا سفارتخانہ بھی بند کر دیا، جسے اس نے "قبضی دباؤ" کے خلاف "لڑائی میں سٹریٹجک شراکت دار" کہا۔وینزویلا کی طرف سے دو قریبی امریکی اتحادیوں میں سفارتخانوں کی بندش کاراکاس اور واشنگٹن کے درمیان کئی ہفتوں سے جاری کشیدگی کے بعد سامنے آئی ہے۔
امریکی فوج نے کم از کم چار کشتیوں کو تباہ کر دیا ہے جن کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ وینزویلا سے منشیات لے کر امریکہ جا رہی تھیں، جس میں سوار کم از کم 21 افراد ہلاک ہو گئے، جسے ٹرمپ انتظامیہ منشیات کے خلاف جنگ کا نام دیتی ہے۔وینزویلا اور کولمبیا سمیت ممالک میں ہڑتالوں کی مذمت کی گئی ہے، کچھ بین الاقوامی وکلاء نے ہڑتالوں کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
آخری بار جب ناروے کو نوبل امن انعام پر سفارتی دھچکا لگا تھا تو چین کے ساتھ 2010 میں یہ انعام سیاسی اختلاف رکھنے والے لیو شیاؤبو کو دیا گیا تھا۔ بیجنگ نے تجارت اور دیگر تعلقات کو معطل کر دیا، اور صرف چھ سال بعد اوسلو کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے۔