Tuesday, October 14, 2025 | 22, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • شرجیل امام نے 14 دن کی مانگی تھی عبوری ضمانت ،لیکن عرضی لی واپس

شرجیل امام نے 14 دن کی مانگی تھی عبوری ضمانت ،لیکن عرضی لی واپس

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 14, 2025 IST

شرجیل امام نے 14 دن کی مانگی تھی عبوری ضمانت ،لیکن  عرضی  لی واپس
دہلی فسادات کے الزام میں جیل میں بند شرجیل امام نے دہلی کی ککڑڈوما عدالت سے اپنی عرضی  واپس لے لی ہے۔ امام نے پیر کو عدالت میں عبوری ضمانت کی عرضی دائر کی تھی۔ اس عرضی میں انہوں نے بہار الیکشن لڑنے کے لیے عبوری ضمانت مانگی تھی۔ لیکن اب صرف ایک دن بعد انہوں نے یہ پٹیشن واپس لے لی ہے۔ شرجیل امام کی نمائندگی کرنے والے وکیل احمد ابراہیم نے عدالت کو بتایا کہ باقاعدہ ضمانت کی عرضی  پہلے ہی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔
 
عرضی  میں کیا دلیل دی گئی تھی؟
 
غور طلب ہے کہ شرجیل امام نے بہار کی بہادر گنج اسمبلی سیٹ سے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے 15 سے 29 اکتوبر تک 14 دن کی عبوری ضمانت مانگی تھی۔اپنی عرضی  میں شرجیل امام نے خود کو "سیاسی قیدی اور طالب علم کارکن" بتایا۔ انہوں نے دلیل دی کہ وہ اپنی آبائی ریاست بہار سے الیکشن لڑنے میں دلچسپی رکھتے ہیں، جو دو مرحلوں میں منعقد ہوں گے۔جسکے تحت بہادر گنج حلقہ سے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کے لیے عبوری ضمانت کی عرضی دائر کی تھی، تاکہ وہ اپنا نامزدگی داخل کر سکیں اور مہم چلا سکیں۔
 
بتا دیں کہ امام پر اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام ہے۔ دہلی پولیس کی چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ شرجیل نے شاہین باغ اور جامعہ علاقوں میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور این آر سی کے خلاف مظاہروں کے دوران اشتعال انگیز تقریریں کیں، جس نے تشدد کو ہوا دی۔
 
اگرچہ ان میں سے کچھ معاملات میں اسے ضمانت مل گئی ، لیکن وہ 2020 کے دہلی فسادات کی سازش کیس کے لیے جیل میں ہے، جس میں دہلی پولیس نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (UAPA) کے تحت مقدمہ درج کیا۔ 2 ستمبر کو دہلی ہائی کورٹ نے فسادات کی سازش کیس میں ان کی باقاعدہ ضمانت کی عرضی  مسترد کر دی۔ اس حکم کے خلاف ان کی اپیل سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔