ہرسال اکتوبر میں نوبل انعامات کے فاتحین کا اعلان کیا جاتا ہے۔ آج امن کے نوبل انعام کا اعلان ہوگا، جس پر سب کی نظریں ہیں۔ دراصل، امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی بار اس انعام کے لیے اپنی امیدواری کا دعویٰ کیا ہے۔ کئی ممالک نے انہیں نامزد بھی کیا ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ نوبل انعام کے فاتحین کا انتخاب کس طرح اور کون کرتا ہے۔
نوبل انعامات کے بارے میں مختصر تعارف:
نوبل انعامات سویڈن کے سائنسدان ایلفریڈ نوبل کی یاد میں دیے جاتے ہیں۔ ان کی ابتدا 1901 میں ہوئی تھی۔ یہ انعامات ہر سال انسانیت کے لیے بھلائی اور سائنس کی سمت بدلنے والوں کو عزت دینے کے لیے دیے جاتے ہیں۔ یہ انعامات فزکس، کیمسٹری، میڈیسن، ادب، اور امن کے شعبوں میں نمایاں خدمات کے لیے دیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ معاشیات میں بھی نوبل میموریل انعام دیا جاتا ہے، جو نوبل انعام کے مماثل ہے۔
فاتحین کا انتخاب کون کرتا ہے؟
نوبل انعامات کا انتظامی کام نوبل فاؤنڈیشن سنبھالتی ہے۔رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز فزکس، کیمسٹری، اور معاشیات کے نوبل انعامات کے فاتحین کا انتخاب کرتی ہے۔اسٹاک ہوم کے کیرولن انسٹی ٹیوٹ کی نوبل اسمبلی میڈیسن کے شعبے میں فاتحین کا انتخاب کرتی ہے۔ادب کے شعبے میں سویڈش اکیڈمی اور امن کے نوبل انعام کے فاتح کا انتخاب ناروے کی پارلیمنٹ کی طرف سے منتخب کردہ کمیٹی کرتی ہے۔
فاتحین کا انتخاب کس طرح ہوتا ہے؟
نوبل انعام کے فاتح کا انتخاب تقریباً 8 ماہ تک جاری رہنے والے عمل کے بعد ہوتا ہے۔ سب سے پہلے کمیٹی تمام نامزدگیوں کی ایک رپورٹ تیار کرتی ہے، جس کے لیے بین الاقوامی ماہرین اور آزاد مشیروں کی مدد بھی لی جاتی ہے۔ اس کے بعد رپورٹ پر غور و خوض شروع ہوتا ہے اور جن امیدواروں کو ترجیح ملتی ہے، ان کے بارے میں مزید معلومات اکٹھی کی جاتی ہیں۔ اس طرح کچھ ہی نامزدگیاں باقی رہتی ہیں، جن میں اکثریت سے فاتح کا انتخاب کیا جاتا ہے۔
نامزدگی کون کر سکتا ہے؟
نوبل امن انعام کے لیے کوئی ملک کا صدر، وزیراعظم، پارلیمنٹیرین، سابق نوبل انعام یافتہ، نوبل کمیٹی کے ارکان، یونیورسٹیوں کے پروفیسرز، یا کسی ملک کی حکومت یا پارلیمنٹ کے ارکان ہی کسی کو نامزد کر سکتے ہیں۔ نامزدگی کا عمل ہر سال ستمبر میں شروع ہوتا ہے اور اکتوبر میں فاتح کے نام کا اعلان کیا جاتا ہے۔ زندہ افراد اور فعال تنظیمیں یا ادارے نوبل امن انعام کے لیے اہل امیدوار ہوتے ہیں۔
عمل انتہائی خفیہ ہوتی ہے:
نوبل انعامات کے لیے نامزدگی سے لے کر فاتحین کے انتخاب تک کا عمل انتہائی خفیہ ہوتا ہے۔ نامزدگیوں اور اس سے متعلق تحقیقات کو اگلے 50 سال تک عوامی نہیں کیا جاتا۔ یہاں تک کہ کس نے کس کو نامزد کیا، یہ معلومات بھی سامنے نہیں آتیں۔ کئی بار تو نوبل انعام یافتہ افراد کو بھی نہیں پتا ہوتا کہ انہیں کسی نے نامزد کیا تھا اور وہ جیت گئے۔
نوبل امن انعام سب سے زیادہ متنازع:
امن کا سب سے بڑا نشان سمجھے جانے والے مہاتما گاندھی کو 5 بار نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا گیا، لیکن انہیں کبھی یہ انعام نہیں ملا۔ 1973 کا نوبل امن انعام سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر کو دیا گیا، جنہوں نے ویتنام اور کمبوڈیا پر بمباری کی منظوری دی تھی۔ اس کے علاوہ فلسطین کے رہنما یاسر عرفات، اسرائیل کے سابق وزیراعظم یتزاک رابن، یورپی یونین (EU)، اور ایتھوپیا کے سابق وزیراعظم ابی احمد علی کے انعامات بھی متنازع رہے ہیں۔