Friday, October 10, 2025 | 18, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • افغانستان کے وزیر خارجہ متقی کو بھارت کے دورے کے لیے سلامتی کونسل سے اجازت کیوں لینی پڑی؟

افغانستان کے وزیر خارجہ متقی کو بھارت کے دورے کے لیے سلامتی کونسل سے اجازت کیوں لینی پڑی؟

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 10, 2025 IST

افغانستان کے وزیر خارجہ متقی کو بھارت کے دورے کے لیے سلامتی کونسل سے اجازت کیوں لینی پڑی؟
افغانستان کے وزیر خارجہ  امیر خان متقی ہندوستان کے دورہ پر ہیں،وہ جمعرات 9 اکتوبر کو دہلی پہنچے ،امیر خان متقی کل 11 اکتوبرکو دارالعلوم دیوبند کا بھی دورہ کریں گے۔خیال رہے کہ اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب کابل سے وزارتی سطح کے کسی نمائندے نے ہندوستان کا دورہ کیا ہے۔ تاہم، متقی کو اس سفر کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (UNSC) سے خصوصی اجازت لینی پڑی۔
 
متقی کو اجازت کی ضرورت کیوں پڑی؟
 
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متقی کو 9 سے 16 اکتوبر تک نئی دہلی کے سفر کی اجازت دی ۔ متقی کا نام یو این ایس سی کی قرارداد 1988 (2011) کے تحت کالعدم افراد کی فہرست میں شامل ہے، جس کا اطلاق طالبان رہنماؤں پر ہوتا ہے۔ اس لیے اسے اس سفر کے لیے خصوصی اجازت درکار تھی۔
 
متقی کا اصل میں ستمبر میں دورہ کرنا تھا:
 
یہ دورہ پہلے ستمبر میں ہونا تھا لیکن اقوام متحدہ کی کمیٹی نے اس وقت اجازت نہیں دی تھی۔ بعد ازاں، 30 ستمبر کو، UNSC کمیٹی نے انہیں عارضی استثنیٰ دے دیا، جس سے انہیں 9 اور 16 اکتوبر کے درمیان ہندوستان کا دورہ کرنے کی اجازت دی گئی:
 
متقی کے دورے کو کئی لحاظ سے اہم سمجھا جارہاہے، کیونکہ یہ افغانستان کی نئی طالبان حکومت اور بھارت کے درمیان براہ راست رابطہ قائم کرنے کی پہلی کوششوں میں سے ایک ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب بھارت، پاکستان، چین اور روس افغانستان کے بگرام ایئربیس سے امریکی فوجیوں کے انخلاء پر اختلافات کا شکار ہیں۔متقی کے دورہ ہندوستان کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ یہ بات قابل غور ہے کہ ہندوستان کی افغانستان میں بھی بے شمار سرمایہ کاری ہے۔
 
کابل میں کھلے گا ہندوستانی سفارت خانہ:
 
افغانستان میں اقتدار سنبھالنے والے طالبان کے پہلے ہندوستانی سفارتی دورے کے بعد ہندوستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں اضافہ ہو رہا ہے۔وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور ان کے طالبان ہم منصب امیر خان متقی کے درمیان ملاقات کے بعد کابل میں ہندوستانی سفارت خانہ کھولنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ وہاں کے تکنیکی مشن کو سفارت خانے میں اپ گریڈ کیا جائے گا۔ساتھ ہی بھارت افغانستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے اقدامات کرے گا۔
 
دہلی میں افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ ملاقات کے دوران، وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا، مجھے آج کابل میں ہندوستان کے تکنیکی مشن کو ہندوستانی سفارت خانے کی سطح پر اپ گریڈ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان افغانستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور آزادی کے لیے پوری طرح پرعزم ہے.