• News
  • »
  • کھیل/تفریح
  • »
  • ایشیا کپ میں بابر اعظم اور محمد رضوان کی کارکردگی کیسی رہی؟کیوں نہیں ملا ایشیا کپ میں موقع؟

ایشیا کپ میں بابر اعظم اور محمد رضوان کی کارکردگی کیسی رہی؟کیوں نہیں ملا ایشیا کپ میں موقع؟

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Aug 17, 2025 IST     

image
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ایشیا کپ 2025 کے لیے اپنی ٹیم کا اعلان کر دیاہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ بابر اعظم اور محمد رضوان کو پاکستانی ٹیم میں منتخب نہیں کیا گیا۔ ایشیا کے اس باوقار ٹورنامنٹ میں پاکستان کی قیادت کی ذمہ داری سلمان آغا کو سونپی گئی ہے۔ بابر اور رضوان کی حالیہ فارم مایوس کن رہی ہے۔ آئیے ایشیا کپ میں ان دونوں کھلاڑیوں کی کارکردگی پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
 
ٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ میں رضوان اور بابر کے اعدادوشمار:
 
ایشیا کپ 2025 ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کھیلا جائے گا۔ ٹورنامنٹ کے اس فارمیٹ میں رضوان نے 6 میچ کھیلے ہیں اور 6 اننگز میں 56.20 کی اوسط اور 117.57 کے اسٹرائیک ریٹ سے 281 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے 3 نصف سنچریاں اسکور کیں۔ ان کا بہترین اسکور 78* رنز رہا ہے۔ بابر نے اس ٹورنامنٹ میں 6 اننگز میں 11.33 کی انتہائی خراب اوسط اور 107.93 کے اسٹرائیک ریٹ سے صرف 68 رنز بنائے ہیں۔
 
بابر اور رضوان نے اپنا آخری ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ 2024 میں کھیلے:
 
بابر اور رضوان نے آخری بار ٹی ٹوئنٹی  انٹرنیشنل میں 2024 میں جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کے خلاف کھیلا تھا ۔ سنچورین میں ہونے والے اس میچ میں کپتان رضوان نے 11 اور بابر نے 31 رنز بنائے۔ اس سال ان دونوں کھلاڑیوں نے کوئی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل نہیں کھیلا۔ 2024 میں بابر نے 23 اننگز میں 33.54 کی اوسط سے 738 رنز بنائے۔ گزشتہ سال رضوان نے 41.13 کی اوسط سے 617 رنز بنائے تھے۔
 
ٹی ٹوئنٹی  انٹرنیشنل میں دونوں کے اعدادوشمار :
 
بابر نے اپنے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کیریئر میں 128 میچوں میں 39.83 کی اوسط اور 129.22 کے اسٹرائیک ریٹ سے 4,223 رنز بنائے ہیں۔ اس دوران انہوں نے سب سے زیادہ 122 رنز کے ساتھ 3 سنچریاں اور 36 نصف سنچریاں اسکور کیں۔ رضوان نے 106 میچوں میں 47.41 کی اوسط اور 125.37 کے اسٹرائیک ریٹ سے 3,414 رنز بنائے ہیں۔ انہوں نے 1 سنچری اور 30 نصف سنچریاں اپنے نام کیں۔
 
بابر اور رضوان کی حالیہ کارکردگی :
 
بابر کی ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے خلاف حال ہی میں ختم ہونے والی ون ڈے سیریز میں خراب کارکردگی رہی تھی ۔ اس ٹاپ آرڈر بلے باز نے کیریبین ٹیم کے خلاف 3 ون ڈے میچوں میں 18.66 کی اوسط سے 56 رنز بنائے۔ ان کے اسکور بالترتیب 47، 0 اور 9 رنز تھے۔ رضوان نے اس سیریز میں 3 اننگز میں 23.00 کی اوسط سے 69 رنز بنائے۔ ان کے اسکور بالترتیب 53، 16 اور 0 رنز تھے۔