Tuesday, May 13, 2025 | 15, 1446 ذو القعدة
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • بھارت اورپاکستان کے درمیان جنگ بندی کیسے ہوئی؟ 4 دن کے حملوں کے بعد طے پانے والے معاہدے کی مکمل تفصیل

بھارت اورپاکستان کے درمیان جنگ بندی کیسے ہوئی؟ 4 دن کے حملوں کے بعد طے پانے والے معاہدے کی مکمل تفصیل

Reported By: Munsif TV | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: May 11, 2025 IST     

image
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان  10 مئی کو جنگ بندی پر اتفاق ہوا۔ اس سے قبل 4 روز تک دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر میزائلوں اور ڈرونز سے شدید حملے کیے تھے۔پاکستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر متعدد بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی اور فائرنگ کی جس کا بھارتی سیکیورٹی فورسز نے منہ توڑ جواب دیا۔حملوں کی شدت کو دیکھتے ہوئے کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ اتنی جلدی جنگ بندی ہو جائے گی۔آئیے جانتے ہیں اس کے پیچھے کی کہانی۔
 

بھارت نے 10 مئی کو براہموس میزائل فائر کیا تھا:

رپورٹ  کے مطابق بھارت نے 10 مئی کو پاکستان کے متعدد ایئربیس تباہ کیے تھے۔بھارت نے سب سے پہلے چکلالہ اور سرگودھا ایئربیس کو براہموس میزائل سے نشانہ بنایا۔ یہ دونوں ائیر بیس پاکستانی فضائیہ کے لیے تزویراتی لحاظ سے بہت اہم ہیں۔اس کے بعد بھارت نے نور خان، رفیقی، مرید، سکھر، سیالکوٹ، پسرور، اسکردو، بھولاری اور جیکب آباد ایئر بیس پر حملہ کیا ۔چونیاں میں ریڈار سسٹم تباہ کر دیے گئے۔یہ پاکستان پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ تھا۔
 

پاکستان کو ڈر تھا کہ بھارت اس کی ایٹمی کمانڈ کو نشانہ بنا سکتا ہے:

حملے کے بعد بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے پاکستانی دفاعی نیٹ ورکس پر ہائی الرٹ پیغامات دیکھے۔ ان میں کہا گیا کہ بھارت کا اگلا ہدف پاکستان کا ایٹمی کمانڈ اینڈ کنٹرول سٹرکچر ہو سکتا ہے۔اس کے بعد پاکستان نے فوری مداخلت کے لیے امریکہ سے رابطہ کیا ۔ امریکہ نے پاکستان سے کہا کہ وہ سرکاری فوجی ہاٹ لائن کا استعمال کرے اور بغیر کسی تاخیر کے کشیدگی کو کم کرے۔پھر پاکستان کے ڈی جی ایم او نے اپنے بھارتی ہم منصب کو فون کیا۔
 

ایئربیس پر حملوں سے پاکستان کا کتنا نقصان ہوا؟

نیویارک ٹائمز کے مطابق امریکہ کے لیے سب سے بڑی پریشانی نور خان ایئر بیس پر بھارت کا حملہ تھا۔ یہ اڈہ پاکستانی فوج کے مرکزی نقل و حمل کے مرکزوں میں سے ایک ہے اور اس میں متعدد اہم اسٹریٹجک سہولیات موجود ہیں۔یہ اسٹریٹجک پلانز ڈویژن کے اسلام آباد میں واقع ہیڈ کوارٹر کے قریب ہے، جو ایٹمی ہتھیاروں کی حفاظت کرتا ہے۔دریں اثنا، رفیکی ایئر بیس فرنٹ لائن فائٹر سکواڈرن کی میزبانی کرتا ہے۔ یہاں ہونے والے حملے نے جوابی فضائی حملہ کرنے کی پاکستان کی صلاحیت کو کمزور کر دیا۔
 

سندھ طاس معاہدہ روکنے سمیت تمام فیصلے لاگو رہیں گے:

بھارت نے جنگ بندی کا اعلان کیا لیکن تمام سفارتی فیصلے پہلے کی طرح برقرار رہیں گے۔ ان میں انڈس واٹر ٹریٹی سے دستبرداری، شہریوں کو ویزے جاری کرنے پر پابندی اور کاروبار کی بندش جیسے سفارتی اقدامات شامل ہیں ۔بھارت نے یہ بھی عندیہ دیا کہ بھارتی مسلح افواج کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ وزارت دفاع نے جنگ بندی کے فوراً بعد ایک پریس کانفرنس میں یہ بات کہی ۔
 

پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کب اور کیسے بڑھی؟

22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے میں 26 سیاح مارے گئے تھے ۔ہندوستان نے اس کے لیے پاکستانی دہشت گردوں کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے ' آپریشن سندور ' شروع کیا اور 7-8 مئی کی درمیانی شب پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (POK) میں 7 مقامات پر دہشت گردوں کے 9 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔جس کے بعد پاکستان گزشتہ 2 روز سے بھارت پر میزائل اور ڈرون برسا رہا تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان 10 مئی کو جنگ بندی ہوئی تھی۔