تلنگانہ کے حیدرآباد سے ایک دل دہلا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے.رنگاریڈی ضلع کے میرپیٹ کے رہنے والے سابق فوجی گرومورتی نے اپنی 35 سالہ بیوی کو بے دردی سے قتل کر دیا .معلومات کے مطابق ملزم نے مبینہ طور پر اپنی بیوی کو قتل کر کے اس کی لاش کے ٹکڑے کر دیے۔ اس کے بعد اس نے جسم کے اعضاء کو پریشر ککر میں ابالا۔ اور بعد میں اس نے جسم کے اعضاء کو جھیل میں پھینک دیا۔ یہ جرم رچاکونڈہ کمشنریٹ کے تحت میرپیٹ پولیس اسٹیشن کے دائرہ اختیار میں ہوا۔
قتل کا انکشاف کیسے ہوا؟
پولیس نے بتایا کہ گرومورتی نے مادھوی کے والدین کے ساتھ مل کر 18 جنوری کو اپنی بیوی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔گرومورتی نے تب پولیس کو بتایا تھا کہ 16 جنوری کو اس کی مادھوی کے ساتھ لڑائی ہوئی تھی، جس کے بعد وہ غصے میں گھر سے نکلی اور واپس نہیں آئی۔جیسے جیسے مادھوی کی تلاش تیز ہوئی، پولس کو گرومورتی پر شک ہونے لگا۔ پہلے اس نے گمراہ کرنے کی کوشش کی لیکن بعد میں اس نے اعتراف جرم کر لیا۔
کیوں کیا قتل؟
مکر سنکرانتی کے دن مادھوی آندھرا پردیش میں اپنے آبائی گھر نندیال جانا چاہتی تھی جس کی وجہ سے دونوں کے درمیان لڑائی ہو گئی۔ دونوں اکثر لڑتے رہتے تھے۔واقعے کے دن اس کے دونوں بچے اپنی خالہ کے گھر تھے۔ اس سے گرومورتی کو موقع ملا اور اس نے مادھوی کو مار مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔ملزم نے پولیس کو بتایا کہ اس نے لاش کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے ککر میں ابال کر بوری میں بند کر کے جلیلا گوڈا کے قریب چندن جھیل میں پھینک دیا۔
لاش ابھی تک نہیں ملی:
پولیس حکام کا کہنا ہےکہ مادھوی کے جسم کا کوئی حصہ ابھی تک نہیں ملا، ملزمان کے دعوؤں کی تصدیق کے لیے تفتیش جاری ہے۔پولیس نے بتایا کہ گرومورتی اور مادھوی کی شادی 13 سال قبل ہوئی تھی۔ ان دونوں کے 2 بچے ہیں اور وہ ان کے ساتھ حیدرآباد کے جلیلا گوڈا میں رہتے تھے۔تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات جاری ہے اور جلد ہی مکمل معلومات سامنے آئیں گی۔