مسلمانوں کی سماجی معاشی اورسیاسی حالات پر حیدرآباد میں ایک مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا ۔ جس میں مسلمانوں کے مجموعی حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اس موقع پر سابق وزیر محمد علی شبیر نے کہا کہ کانگریس کے دور میں مسلمانوں کو ریزرویشن کے ذریعہ فائدہ پہنچایا گیا جس سے مسلم سماج میں بڑی حد تک مثبت تبدیلی رونما ہوئی ۔
ماہر معاشیات عامر اللہ نے کہا کہ تلنگانہ کی سرکاری ملازمتوں میں مسلمانوں کے فیصد میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ وہیں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے شرعی دائرہ میں رہ کر بچت کی رقم کی سرمایہ کاری کرنے کا مشورہ دیا ۔ اس موقع پر ریاستی وزیر پونم پربھاکر ، ٹیمریز چیئرمین فہیم قریشی ، مولانا افضل بیابانی ، تلنگانہ وقف بورڈ کے چیئرمین عظمت اللہ حسینی اور دیگر شریک تھے .
اقلیتی مشیر محمد شریف نے یونیورسٹی کا کیا دورہ :
آندھرا پردیش ریاستی حکومت کے اقلیتی مشیر محمد شریف احمد نے کہا کہ کرنول میں تلگودیشم کے دور حکومت میں قائم کی گئی ڈاکٹر عبدالحق اردو یونیورسٹی کی ترقی کے لیے حکومت مکمل تعاون فراہم کرے گی۔انہوں نے شہر کرنول میں ڈاکٹر عبدالحق اردو یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر یونیورسٹی کے انچارج وائس چانسلر پروفیسر پی۔ ایس۔ شاہ ولی خان اور رجسٹرار پروفیسر وی۔ لوک ناتھ کا پھولوں کے گلدستے سے پرتپاک استقبال کیا گیا۔
اس موقع پر انچارج وائس چانسلر پروفیسر پی۔ ایس۔ شاہ ولی خان نے پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کے ذریعے انہیں یونیورسٹی کی ترقی، باقی ماندہ ڈھانچوں کے لیے فنڈز کی ضرورت، مسائل، موجودہ صورتحال، طلبہ کی کامیابیوں وغیرہ کے بارے میں بتایا۔ اس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے کو ریاستی وزیر اعلیٰ نارا چندرا بابو نائیڈو کی توجہ میں لائیں گے تاکہ یونیورسٹی کو تمام ضروری سہولیات فراہم ہوسکیں ۔