Saturday, April 19, 2025 | 21, 1446 شوال
  • News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے گروپ ون کے بھرتیوں پر روک لگانے کا عبوری حکم جاری کیا

حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے گروپ ون کے بھرتیوں پر روک لگانے کا عبوری حکم جاری کیا

Reported By: Munsif TV | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Apr 18, 2025 IST     

image
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے گروپ ون کے عہدوں پر بھرتی پر روک لگانے کا عبوری حکم جاری کیا۔ عدالت نے ٹی جی پی ایس سی کی جانب سے منعقدہ گروپ ون بھرتی امتحان میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے دائر عرضی کی سماعت مکمل ہونے تک بھرتی کے عمل پر عمل درآمد نہ کرنے کا حکم دیا تاہم عدالت کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ سرٹیفکیٹس کی تصدیق کا عمل جاری رکھا جا سکتا ہے۔
 
اس کے علاوہ عدالت نے گروپ ون کا امتحان دینے والے امیدواروں کا ڈیٹا داخل کرنے سے متعلق کمپیوٹر لاگ ان ہسٹری پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔ ٹی جی پی ایس سی کو امیدواروں کے اعتراضات پر مکمل تفصیلات کے ساتھ جوابی پٹیشن دائر کرنے کے احکامات جاری کئے۔ اسی طرح ان امیدواروں کو بھی جوابدہ بنانے کے احکامات دیے گئے جنہوں نے نمبروں کی دوبارہ گنتی کے لیے عرضی دی تھی اور جن کے نمبر دوبارہ گنتی کے بعد کم پائے گئے تھے۔
 
عدالت نے عرضی گزاروں کو اپنے کام کی جگہ، عہدہ اور دیگر تفصیلات بھی جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر سماعت میں یہ ثابت ہو گیا کہ عرضی غلط تفصیلات کے ساتھ دائر کی گئی ہے یا TGPSC میں کوئی بے ضابطگی ثابت ہوئی تو دونوں صورتوں کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ اس وارننگ کے ساتھ کیس کی سماعت 28 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔
 
ایم پرمیشور اور دیگر 19 عرضی گزاروں نے ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی جس میں گروپ ون کے امتحان کی جوابی پرچوں کی جانچ میں دھوکہ دہی اور بے ضابطگیوں کا الزام لگایا گیا اور اس معاملے کی خود مختار عدالتی تحقیقات کی درخواست کی۔ ہائی کورٹ کے جج این راجیشور راؤ نے آج دائر عرضیوں پر سماعت کی۔  

 

گروپ ون کی بھرتیوں پر پابندی عائد، عدالت کا عبوری حکم جاری:

 
سینئر ایڈوکیٹ رچنا ریڈی نے عرضی گزاروں کی طرف سے پیش ہوکر دلیل دی کہ 563 عہدوں میں سے دو مراکز سے صرف 71 امیدواروں کا انتخاب کیا گیا، جو کہ 12.62 فیصد ہے، جس سے کئی شکوک پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک امیدوار نے 482 نمبر حاصل کیے اور اس نے اپنے نمبروں کا دوبارہ جائزہ لیا کیونکہ اس کا خیال تھا کہ وہ زیادہ نمبر لے سکتا ہے اور اس کے نمبر بڑھنے کے بجائے کم ہو کر 422 ہو گئے۔
 
اس پر واضح کیا جا رہا ہے کہ رینک لسٹ جاری کرنے کے لیے کمپیوٹر کے ذریعے نمبر جاری کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کمپیوٹر کی لاگ ان ہسٹری چیک کرکے حقیقت سامنے آسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی امتحان میں 21,075 امیدواروں نے شرکت کی جبکہ جاری کردہ حتمی فہرست میں امتحان میں شامل ہونے والے امیدواروں کی تعداد 21,085 بتائی گئی ہے۔
 
پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ باقی 10 امیدوار کہاں سے آئے؟ اسی طرح 9 افراد نے اردو زبان میں امتحان لکھا لیکن بعد میں 10 افراد نے بتایا کہ انہوں نے اردو میں امتحان لکھا ہے۔ جج نے دلائل سننے کے بعد گروپ ون کی بھرتیوں پر روک لگانے کا عبوری حکم جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 28 اپریل تک ملتوی کر دی۔