بھارت اور امریکہ کے درمیان دفاعی امور کے سلسلہ میں اہم معاہدہ طے پا گیا ہے۔ دونوں ممالک نے 10 سال کے لیے دفاعی فریم ورک پر دستخط کیے ہیں۔ ملائیشیا میں بھارتی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے ساتھ ملاقات کے بعد امریکہ کے سیکرٹری دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے اس کی اطلاع دی ہے۔ ہیگسیتھ نے کہا کہ یہ ڈھانچہ ہماری دفاعی شراکت داری کو آگے بڑھاتا ہے، جو علاقائی استحکام اور مزاحمت کی بنیاد ہے۔
	 دونوں ممالک کے دفاعی تعلقات کبھی اتنی مضبوطی سے نہیں رہے:ہیگسیتھ
	ہیگسیتھ نے سوشل میڈیا پر لکھا، 'میں نے ابھی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سے ملاقات کی اور 10 سالہ امریکہ-بھارت دفاعی ڈھانچے پر دستخط کیے۔ یہ ہماری دفاعی شراکت داری کو آگے بڑھاتا ہے، جو علاقائی استحکام اور مزاحمت کی بنیاد ہے۔ ہم اپنے رابطوں، معلومات کے تبادلے اور تکنیکی تعاون کو بڑھا رہے ہیں۔ ہمارے دفاعی تعلقات پہلے کبھی اتنی مضبوطی سے نہیں رہے۔' ملائیشیا کے کوالالمپور میں ہونے والی یہ ملاقات دونوں ممالک کے دفاعی امور میں بڑھتے ہوئے تعاون کی عکاسی کرتی ہے۔
	یہ بھارت اور امریکہ دفاعی تعلقات کا نیا باب:راجناتھ سنگھ 
	وزیر دفاع سنگھ نے کہا کہ دفاعی ڈھانچہ معاہدے کے ساتھ ہی بھارت-امریکہ دفاعی تعلقات کا نیا باب شروع ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا، "ہم نے 3 بار فون پر بات چیت کی ہے۔ مجھے آسئین دفاعی وزراء کی ملاقات کے دوران آپ سے ذاتی طور پر مل کر خوشی ہو رہی ہے۔ اس موقع پر مجھے لگتا ہے کہ دفاعی ڈھانچے پر دستخط کے ساتھ آج ایک نیا باب شروع ہوگا۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کی قیادت میں بھارت-امریکہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
	معاہدے میں کیا-کیا شامل ہے؟
	دفاعی فریم ورک میں اسٹریٹجک لاجسٹکس، مشترکہ پیداوار اور ٹیکنالوجی کی منتقلی جیسے اہم امور شامل ہیں۔ یہ ہند-بحرالکاہل علاقے میں چین کے بڑھتے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے بھی اہم سمجھا جا رہا ہے۔ یہ معاہدہ فوجی آپریشنز کو مضبوط کرے گا، جس سے ایک دوسرے کے اڈوں، لاجسٹکس اور دیکھ بھال کی سہولیات کا بلا روک ٹوک استعمال ممکن ہوگا۔ اس کے علاوہ معاہدہ جدید دفاعی ٹیکنالوجیز تک طویل مدتی رسائی بھی یقینی بناتا ہے، جو بھارت کے مقامی دفاعی پیداوار اور جدید کاری کے لیے اہم ہے۔
	بھارت-امریکہ تعلقات میں آ رہی ہے نرمی:
	بھارت-امریکہ میں یہ معاہدہ اس وقت ہوا ہے، جب ٹیرف کے معاملے پر دونوں ممالک کے تعلقات غیر آرام دہ ہو گئے تھے۔ تاہم، حالیہ دنوں میں تعلقات میں کچھ نرمی دیکھنے کو ملی ہے۔ امریکہ نے بھارت کی درخواست پر ایران کے چابہار بندرگاہ پر پابندیوں میں 6 ماہ کے لیے توسیع کر دی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی حال ہی میں کہا تھا کہ دونوں ممالک جلد ہی تجارتی معاہدے پر دستخط کریں گے۔
                                
                                
                                
                             
                     
                             
                                         
                                                         
                                                         
                                                         
                                                        