رائے پور میں کھیلے گئے اس مقابلے میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بھارت کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔ ٹیم انڈیا کی جانب سے ویراٹ کوہلی اور گائکواڑ نے نہایت دلکش اور ذمہ دارانہ سنچریاں اسکور کیں۔ ایک مرحلے پر ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ بھارتی ٹیم 400 رنز کا سنگ میل عبور کر لے گی، لیکن آخری 10 اووروں میں محض 74 رنز بن سکے اور ٹیم 358 پر سمٹ گئی۔
رانچی ون ڈے میں نصف سنچری بنانے والے روہت شرما اس بار جلد ہی پویلین لوٹ گئے اور صرف 14 رنز بنا پائے۔ نوجوان اوپنر یشسوی جیسوال بھی مسلسل دوسرے میچ میں اچھیکارکردگی نہ دکھا سکے اور 22 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس نازک وقت میں کوہلی اور گائکواڑ نے کمان سنبھالتے ہوئے 195 رنز کی شاندار شراکت قائم کی اور ٹیم کو مستحکم بنیاد فراہم کی۔
گائکواڑ نے محض 77 گیندوں میں اپنی سنچری مکمل کی، جو ون ڈے کرکٹ میں جنوبی افریقہ کے خلاف کسی بھی بھارتی بلے باز کی دوسری تیز ترین سنچری ہے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف سب سے تیز سنچری کا ریکارڈ یوسف پٹھان کے پاس ہے، جنہوں نے 2011 میں 68 گیندوں پر یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔ ویراٹ اپنی شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 102 رنز بنائے، جو ان کے ون ڈے کیریئر کی 53ویں اور بین الاقوامی کیریئر کی 84ویں سنچری ہے۔
40 اووروں میں بھارت نے 4 وکٹ کے نقصان پر 284 رنز بنا لیے تھے اور اسکور 400 کی جانب بڑھتا دکھائی دے رہا تھا، مگر واشنگٹن سندر کے رن آؤٹ ہونے سے رفتار کچھ مدھم پڑ گئی۔ تاہم کپتان کے ایل راہول نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور مسلسل دوسرے میچ میں تیز رفتار نصف سنچری اسکور کی۔ انہوں نے 43 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 66 رنز بنائے، جن میں 6 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے۔
آخری 10 اووروں میں ٹیم 74 رنز کا اضافہ کر سکی اور اننگز 358 پر رُکی۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے لنگی اینگڈی ہی واحد گیندباز ثابت ہوئے جنہوں نےاچھی بولنگ کی۔ انہوں نے 10 اووروں میں 51 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔