ہندوستانی فوج کے سربراہ جنرل اوپیندر دویدی نے ہفتہ کو چین اور پاکستان کے حوالے سے بڑا بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ چین پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ ساتھ ہی پاکستان کے حوالے سے جنرل دویدی نے کہا کہ وہ دہشت گردی کو روکنے کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھا رہا ہے۔
ہندوستانی فوج کے سربراہ جنرل اوپیندر دویدی نے مزید کہا کہ ہندوستانی فوج تیزی سے جدید ٹیکنالوجی کو اپنا رہی ہے اور ہر صورت حال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ چین کے ساتھ ممکنہ جنگ کی صورتحال پر جنرل دویدی نے کہا کہ ہندوستانی فوج ڈرون ٹیکنالوجی سمیت نئی فوجی صلاحیتوں پر مسلسل کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پاس ایسے جدید ڈرون ہیں جو اے کے 47 کو چلا سکتے ہیں اور میزائل بھی داغ سکتے ہیں۔ اگر چین کی طرف سے کوئی ڈرون حملہ ہوتا ہے تو بھارت بھی اسی طاقت سے جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے واضح طور پر کہا کہ چین پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ اگرچہ جنگ کسی بھی ملک کے مفاد میں نہیں لیکن ضرورت پڑنے پر بھارتی فوج پوری تیاری کے ساتھ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
بھارت چین سرحد پر حالات معمول پر ہیں۔
2020 میں مشرقی لداخ کے ڈیپسانگ اور ڈیمچوک علاقوں میں ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان تصادم کے بعد کی صورتحال پر آرمی چیف نے کہا کہ حالات اب معمول پر ہیں۔ جب بھی ضرورت ہو دونوں ممالک کی فوجیں مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرتی ہیں تاکہ امن قائم رہے۔
آرمی چیف کا پاکستان کے لیے سخت پیغام
پاکستان کے بارے میں جنرل دویدی نے کہا کہ وہ دہشت گردی کو روکنے کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھا رہا ہے۔ اس کی وجہ سے ہندوستانی فوج کو ہمیشہ متحرک رہنا پڑے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر میں جہاں پہلے دہشت گردی کا خطرہ تھا، اب وہاں سیاحت پروان چڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی سے سیاحت تک بہت طویل فاصلہ طے کیا ہے۔ فوج نے جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کے خلاف کئی کامیاب آپریشن کیے ہیں، جس سے خطے میں امن اور استحکام آیا ہے۔