ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں بھارت اور پاکستان کے درمیان میچ منسوخ ہونے کے بعد شاہد آفریدی کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ یہ میچ 20 جولائی کو برمنگھم میں کھیلا جانا تھا لیکن شیکھر دھون، سریش رائنا، ہربھجن سنگھ سمیت بھارتی کھلاڑیوں نے پاکستان کے ساتھ کھیلنے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد منتظمین نے میچ منسوخ کرتے ہوئے معذرت کر لی۔
شیکھر دھون نے پہلے ہی سوشل میڈیا پر اپنے پوسٹ شیئر کرکے تصدیق کر دی تھی کہ وہ ڈبلیو سی ایل میں پاکستان کے خلاف کوئی میچ نہیں کھیلیں گے۔ رپورٹس کے مطابق ہربھجن سنگھ، سریش رائنا، عرفان پٹھان اور یوسف پٹھان نے بھی میچ سے دستبرداری کا فیصلہ کیا تھا۔ اب اس پر پاکستان چیمپئن ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی کا ردعمل سامنے آیا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر وہ نہیں کھیلنا چاہتے تھے تو انہیں میچ کے لیے نہیں آنا چاہیے تھا۔
شاہد آفریدی کا پاک بھارت میچ کی منسوخی کے بعد بیان:
آفریدی نے بھارتی کھلاڑیوں کے میچ سے دستبردار ہونے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت چیمپئنز کے کھلاڑیوں نے پریکٹس بھی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، اگر بھارت پاکستان کے خلاف میچ نہیں کھیلنا چاہتا تھا تو اسے یہاں آنے سے انکار کر دینا چاہیے تھا، آپ نے پریکٹس بھی کی اور پھر انکار کر دیا، اچانک ایک دن میں سب کچھ ہوا، کھیل لوگوں کو قریب لاتے ہیں لیکن سیاست ہر چیز میں آ جائے گی تو ہم کیسے آگے بڑھیں گے، جب تک ہم بیٹھ کر بات نہیں کریں گے، بہتری نہیں آئے گی۔
کچھ میڈیا رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا کہ بھارتی کھلاڑیوں کے میچ سے دستبردار ہونے کی اصل وجہ شاہد آفریدی تھے جنہوں نے پہلگام حملے کے بعد بھارت کے خلاف بیانات دئیے تھے۔ اس کے بعد ہندوستانی ناراض ہوگئے۔ آفریدی نے کہا کہ میں کرکٹ کے سامنے کچھ بھی نہیں ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ 'اگر مجھے معلوم ہوتا کہ میری وجہ سے میچ منسوخ ہو رہا ہے تو میں میدان میں بھی نہ جاتا، لیکن کرکٹ چلتی رہنی چاہیے، کرکٹ کے سامنے شاہد آفریدی کچھ بھی نہیں، کھیل پہلے آتا ہے، اس میں سیاست لانا یا پھر بھارتی کھلاڑی کہتے ہیں کہ اگر آپ پاکستان کے خلاف نہیں کھیلنا چاہتے تو نہ کھیلیں، دھرنا دیں، لیکن کرکٹ شاہد آفریدی سے بہت بڑا ہے۔