پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کا پہلا دن ہنگامہ خیز رہا۔ مانسون اجلاس کےپہلے دن پیرکو کوئی کام کاج نہیں ہو سکا۔ حکمران اور اپوزیشن کے نمائندوں نے ایک دوسرے پر شدید نعرے بازی کی۔ حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے 'آپریشن سندور' اور ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے کا جواب دینے کا مطالبہ کیا۔
ہنگامہ آرائی کے بعد اجلاس دن بھر کیلئے ملتوی
ایوان کی کاروائی 11 بجے شروع ہوتے ہی اپوزیشن جماعتوں نے آپریشن سندور پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان میں شورکیا۔ اسپیکر اوم برلا کی درخواست کے باوجود انہوں نے احتجاج کیا اور لوک سبھا کی کارروائی کل تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔ اجلاس شروع ہونے کے کچھ دیر بعد اسپیکر اوم برلا نے اجلاس دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردیا۔ کاروائی تین بار ملتوی کرنے بعد بھی اپوزیشن نے ہمت نہ ہاری۔ اور اہم مسائل کو ایوان میں زیر بحث لانے کی مانک کی اور بالآخر اسپیکر اوم برلا کو ایوان کی کاروائی کو کل تک کے لیے ملتوی کرنا پڑا۔
اپوزیشن کا حکومت سے جواب طلب
ایوان شروع ہونے کے فوراً بعد اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی آپریشن سندور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تبصروں کا جواب دیں۔ کانگریس ممبران پارلیمنٹ نے اصرار کیا کہ مودی کو ٹرمپ کے اس شیخی کی وضاحت کرنی چاہئے کہ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ روک دی ہے۔ تاہم اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ وہ بعد میں ہونے والی بحث میں اس کی اجازت دیں گے۔ تاہم کانگریس، ڈی ایم کے اور ٹی ایم سی کے ارکان پارلیمنٹ نے اصرار کیا کہ وزیر اعظم کو بات کرنی چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی سپیکر نے اجلاس شروع ہونے کے 20 منٹ بعد ملتوی کردیا۔
ایئرانڈیا حادثہ: غیرملکی رپورٹ پروزیرکی وضاحت
ایئر انڈیا کے حادثے پر بات کرتے ہوئے شہری ہوابازی کے وزیر رام موہن نائیڈو نے غیر ملکی میڈیا کی جھوٹی خبروں کی مذمت کی۔ انہوں نے ممبران کو بتایا کہ انہیں تحقیقات کرنے والی اے اے آئی بی تنظیم پر پورا بھروسہ ہے اور حتمی رپورٹ آنے کے بعد ہی سب کچھ معلوم ہوگا۔
لیڈرآف اپوزیشن کی شکایت
کانگریس پارٹی کے نائب صدر راہل گاندھی نے شکایت کی کہ انہیں بولنے کا موقع نہیں دیا گیا۔ راہل نے مرکز پر تنقید کرتے ہوئے کہا، "وزیر دفاع نے ایوان میں بات کی، لیکن، مجھے، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کو بولنے کا موقع نہیں دیا گیا۔ جمہوریت میں اس سے بدتر کوئی چیز نہیں ہے،" راہل نے مرکز پر تنقید کی۔