انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں منگل کو سات منزلہ عمارت میں آگ لگ گئی، ایک اہلکار نے منگل کو بتایا کہ 20 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔مرکزی جکارتہ پولیس کے سربراہ سوساتو پورنومو کونڈرو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے اور عمارت کے اندر سے مزید ممکنہ متاثرین کو تلاش کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
کونڈرو نے بتایا کہ آگ دوپہر کے قریب پہلی منزل پر بھڑک اٹھی اور پھر اوپری منزلوں تک پھیل گئی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ملازمین اس وقت عمارت میں دوپہر کا کھانا کھا رہے تھے، جبکہ دیگر دفتر سے نکل چکے تھے۔انہوں نے کہا کہ منگل کی سہ پہر تک، ہلاکتوں کی تعداد 20 تک پہنچ گئی تھی۔ کونڈرو نے کہا، "اب، ہم متاثرین کو نکالنے اور فائر کولنگ کرنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔"
یہ عمارت ٹیرا ڈرون انڈونیشیا کا دفتر ہے، جو کان کنی سے لے کر زراعت کے شعبوں میں گاہکوں کے ساتھ فضائی سروے کی سرگرمیوں کے لیے ڈرون فراہم کرتا ہے۔کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق یہ کمپنی جاپانی ڈرون فرم Terra Drone Corporation کی انڈونیشی یونٹ ہے۔کچھ ملازمین اس وقت عمارت میں دوپہر کا کھانا کھا رہے تھے جبکہ دیگر دفتر سے نکل چکے تھے۔ حکام نے کہا کہ وہ آگ میں پھنسے متاثرین کو بحفاظت باہر نکالنے پر توجہ دے رہے ہیں۔
ٹی وی نشریات والی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ درجنوں فائر فائٹرز اندر موجود لوگوں کو باہر نکالنے کی کوشش کر رہے تھے اور کچھ عمارت سے باڈی بیگ اٹھائے ہوئے تھے۔ کچھ کارکنوں کو پورٹیبل سیڑھیوں کا استعمال کرتے ہوئے عمارت کی اونچی منزلوں سے فرار ہوتے بھی دیکھا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فائر فائٹرز نے گھنٹوں تک آگ پر قابو پالیا۔ آگ لگنے کی وجہ کا ابھی تک تعین نہیں ہو سکا ہے۔ مرکزی جکارتہ پولیس کے سربراہ نے کہا کہ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے، اور دیگر متاثرین کی شناخت کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آگ دوپہر کو پہلی منزل پر لگی اور پھر اوپری منزلوں تک پھیل گئی۔