Thursday, November 13, 2025 | 22, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • جامعہ ملیہ اسلامیہ کو وزارت برائے اقلیتی امورسے چودہ اعشاریہ آٹھ کروڑ روپے کی ملی گرانٹ

جامعہ ملیہ اسلامیہ کو وزارت برائے اقلیتی امورسے چودہ اعشاریہ آٹھ کروڑ روپے کی ملی گرانٹ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Nov 12, 2025 IST

 جامعہ ملیہ اسلامیہ کو وزارت برائے اقلیتی امورسے چودہ اعشاریہ آٹھ کروڑ روپے کی ملی گرانٹ
جامعہ ملیہ اسلامیہ کو کیمپس میں دو جدید ترین سہولیات یعنی رسرچ لیب فار الیکٹرک وہیکلس اور سائبر سیکوریٹی لیب‘ کے قیام کے لیے وزیر اعظم جن وکاس کاریہ کرم (پی ایم جے وی کے) کے تحت وزارت برائے اقلیتی امور، حکومت ہند کی جانب سے چودہ اعشاریہ آٹھ کروڑ روپے کی اہم گرانٹ ملی ہے۔
 
جملہ گرانٹ میں سے نو اعشاریہ صفر پانچ کروڑ روپے ’رسرچ لیب فار الیکٹرک وہیکل‘ قائم کرنے کے لیے منظور ہوئے ہیں جس کے پرنسپل انویسٹی گیٹر (پی آئی) پروفیسر احتشام الحق، ڈپارٹمنٹ آف الیکٹریکل انجینئرینگ،جامعہ ملیہ اسلامیہ ہیں،اور باقی پانچ اعشاریہ سات پانچ کروڑ روپے کی گرانٹ ’سائبر سیکوریٹی ٹریننگ لیب‘ قائم کرنے کے لیے منظور کیے گئے ہیں جس کے پرنسپل انویسٹی گیٹر ڈاکٹر شان کاظم نقوی، ڈائریکٹر ایف ٹی کے۔سینٹر فار انفارمیشن ٹکنالوجی(سی آئی ٹی) جامعہ ملیہ اسلامیہ ہیں۔
 
الیکٹریکل وہیکلس اور سائبر سیکوریٹی ایکو سسٹم کے میدان میں بھارت کی خود کفیل ہونے کی قومی پالیسی کو مضبوطی فراہم کرنے سمت میں یہ اقدام خاص اہمیت رکھتا ہے۔
 
پروفیسر مظہر آصف،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اقدام کے لیے اپنے وژن کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ”الیکٹرک وہیکلس اور سائبر سیکوریٹی کے میدان میں قومی اور دیسی صلاحیتوں کو پروان چڑھاکر ہمارے قومی مشن کو آگے لے جانے میں ان دو پروجیکٹوں کا اہم رو ل ہے۔یہ دونوں پروجیکٹ جامعہ کے طلبہ اور ماہرین کو نئی ٹکنالوجی سے روبرو کرائیں گے جس سے یونیورسٹی قومی سطح پر موثر انداز میں اپنا تعاون دے سکے گی“۔انہو ں نے مزید کہا”جامعہ کو یہ اہم مالی تعاون فراہم کرنے کے لیے ہم وزارت برائے اقلیتی امور،حکومت ہند کے ممنون و مشکور ہیں۔“
 
پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی، مسجل،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے کہاکہ ”موصول گرانٹ سے دو اختراعی اور ایڈوانسڈ لیب،ایک الیکٹریکل وہیکلس کی رسرچ لیب اور ایک سائبر سیکوریٹی ٹسٹنگ لیب قائم کیے جائیں گے۔“ انہوں نے مزید کہا ”اس سے آموزش، اشتراک،عملی تجربہ کے لیے اور حقیقی دنیا کے چیلنجیز کو حل کرنے میں نئی نئی ٹکنالوجی کے استعمال کو سیکھنے کے لیے ایک فعال اور سرگرم پلیٹ فارم تیار ہوگا۔“  پروفیسر رضوی نے ان اہم اور موقر پروجیکٹوں کو حاصل کرنے میں شامل پروفیسر احتشام الحق اور ڈاکٹر شان کے۔نقوی کی سخت کاوشوں کے لیے انہیں مبارک باد دی۔  
 
ریسرچ لیب ای وی پروجیکٹ کے پی آئی پروفیسر احتشام الحق  نے پروجیکٹ کے اہداف کی وضاحت کی اور کہا کہ ”پروجیکٹ کے تین اہم مقاصد ہیں؛ اول، بنیادی رسرچ میں تعاون دینے کے لیے ای وی کے میدان میں جدید ترین ریسرچ سہولت کو بہتر سے بہتر کرنا،دوم،طلبہ میں آر اینڈ ڈی کی مہارتوں کو فروغ دینے کے لیے کیمپس میں ایک ورکنگ چارجنگ اسٹیشن کرنا اور سوم،نیتی آیوگ کی دوہزار تیس کی پالیسی کے مطابق ملک کی مطلوبہ ورک فورس کو مہیا کرانے کے لیے تربیت کے لیے مہارت مرکز کا قیام۔
 
سائبر سیکوریٹی ٹسٹنگ لیب کے پی آئی ڈاکٹر شان کاظم نقوی  نے کہا کہ ”مجوزہ لیب راست طور پر حکومت ہند کی قومی سائبر سیکوریٹی اسٹریٹیجی سے ہم آہنگ ہے جو اہم ڈیجیٹل اثاثوں اور سرمایوں کو محفوظ رکھنے کی تکنیکی لحاظ سے اہل اور ماہر ورک فورس کی تیاری پر زوردیتی ہے“۔
 
دونوں پروجیکٹوں کے پی آئیز نے شیخ الجامعہ پروفیسر مظہر آصف اور مسجل پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی کا  ہر سطح پر ان کی بیش قیمت مدد اوررہنمائی و سرپرستی کا شکریہ ادا کیا۔