بی آرایس کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ نے ایک بار پھر تلنگانہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی پر تنقید کی ہے۔ انہوں نےضلع نلگنڈہ میں نومنتخب سرپنچوں اور سب سرپنچوں کو مبارکباد دینے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی کی حکمرانی پر سخت تبصرہ کیا۔
سی ایم مخالفین پر مقدمات درج کرنے میں مصروف
کے ٹی آر اس بات پر ناراض تھے کہ ریونت ریڈی نے پچھلے دو سالوں میں عوام کے لیے کوئی کارآمد کام کرنے کے بجائے صرف اپنے مخالفین کے خلاف مقدمات درج کرنے میں مصروف تھے۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ میڈیا پر لیک کر کے اور نوٹس جاری کر کے لوگوں کی توجہ مختلف سمت میں مبذول کر رہے ہیں۔ کےٹی آر نے الزام لگایا کہ سی ایم ریونت صرف تفریح کے لیے سیاست کر رہے ہیں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ کو چیلنج کیا کہ وہ پیچھے سے کیسز لیک کرنا بند کریں، براہ راست کیمرے کے سامنے آئیں اور بتائیں کہ وہ کون سا کیس دائر کررہے ہیں۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ وہ وزیر داخلہ کا بھی قلمدان رکھتے ہیں اس لئے انہیں سامنے آکر بولنا چاہئے اور سکھنڈی کی سیاست کرنا مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت عوامی مفادات کی بجائے صرف مقدمات کا رخ کرتی ہے۔
ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کےلئے نوٹس کے ڈرامے
کے ٹی آر نے الزام لگایا کہ سی ایم ریونت کو دریائی پانی کے بارے میں کوئی سمجھ نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت پر آبپاشی کے پانی کے تئیں مخلص نہ ہونے کا الزام لگایا۔کے ٹی آر نے کے سی آر پر الزام لگایا کہ وہ آبپاشی پراجکٹس پر پوچھے گئے سوالات کا جواب نہیں دے پا رہے ہیں اور عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے نوٹس ڈرامے کھیل رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ یہ سب اس خوف سے کر رہے ہیں کہ عوام چھ ضمانتوں اور رعتو بندھو جیسے وعدوں پر عمل آوری کے خلاف احتجاج کریں گے۔
کوآپریٹوانتخابات کرنےکی مانگ
انہوں نے کہا کہ بی آر ایس نے سرپنچ کے انتخابات میں اپنی طاقت دکھائی تھی۔ انہوں نے ریونت کو چیلنج کیا کہ اگر ان میں ہمت ہے تو کوآپریٹو انتخابات کرائیں۔بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی آر نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر کانگریس حکومت کسانوں کے تئیں مخلص ہے تو کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے انتخابات فوری کرائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی متنوع سیاست میں ملوث ہیں کیونکہ انہوں نے اسمبلی انتخابات کے دوران کئے گئے 420 وعدوں پر عمل نہیں کیا۔