Saturday, August 02, 2025 | 08, 1447 صفر
  • News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • کالیشورم پراجیکٹ پر پی سی گھوش کمیشن کی رپورٹ تلنگانہ چیف منسٹرکوپیش۔ حکومت نے آگے کے لائحہ عمل پرکیا تبادلہ خیال۔

کالیشورم پراجیکٹ پر پی سی گھوش کمیشن کی رپورٹ تلنگانہ چیف منسٹرکوپیش۔ حکومت نے آگے کے لائحہ عمل پرکیا تبادلہ خیال۔

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Aug 01, 2025 IST     

image
کالیشورم لفٹ ایریگیشن پراجیکٹ سے متعلق تحقیقات پرمبنی پی سی گھوش کمیشن کی رپورٹ وزیراعلیٰ تلنگانہ ریوَنت ریڈی کو پیش کی گئی۔ یہ رپورٹ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا، وزیر آبپاشی اُتم کمار ریڈی اور وزیر پنچایت راج پونگولیٹی سرینواس ریڈی کی موجودگی میں پیش کی گئی۔ ریاستی حکومت نے رپورٹ کا مکمل تجزیہ کرنے اوراس کا جامع خلاصہ تیار کرنے کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کمیٹی میں محکمہ آبپاشی، محکمہ قانون اورجنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے سکریٹریز شامل ہیں۔کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 4 اگست کو ریاستی کابینہ کو رپورٹ کا تفصیلی خلاصہ پیش کرے۔
 
اسی ضمن میں جمعہ کو ایک اہم جائزہ اجلاس منعقد کیا گیا ۔سی ایم ریونت کی جوبلی ہلز میں واقع رہائش گاہ پر اجلاس میں ریاستی وزرا شریک رہے ۔جس میں آئندہ کے اقدامات پر تبادلہ خیال  کیا گیا ۔اس موقع پر ڈپٹی چیف منسٹر مالو بھٹی وکرمارکا، وزراء اتم کمار ریڈی اور پونگولیٹی سرینواس ریڈی کے علاوہ چیف سکریٹری اے سانتھی کماری نے چیف منسٹر سے ملاقات کی۔ رہنماؤں نے رپورٹ کے مندرجات اور مضمرات کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی۔ جسٹس گھوش نے اس سے قبل جمعرات کو محکمہ آبپاشی کے پرنسپل سکریٹری راہل بوجا کو تفصیلی نتائج سونپے تھے۔ بعد ازاں رپورٹ وزیر اعلیٰ کے دفتر کو بھجوا دی گئی۔  
 
جسٹس گھوش نے کہا کہ رپورٹ جمع کرنے کے ساتھ ہی کمیشن کا کام مکمل ہو گیا ہے، اور اب یہ ریاستی حکومت پر منحصر ہے کہ وہ رپورٹ کو کھولے اور اس کے مواد کو عام کرے۔اکتوبر 2023 میں میڈی گڈا بیراج میں گھاٹوں کے ڈوبنے سے تحقیقات کا آغاز ہوا تھا۔500 صفحات پر مشتمل حتمی رپورٹ جو کہ 3000 صفحات پر مشتمل ڈوزیئر سے تیار کی گئی ہے، 115 گواہوں کی شہادتوں پر مبنی ہے، جن میں حکام، انجینئرز اور سیاستدان شامل ہیں۔ رپورٹ میں پچھلی بی آر ایس حکومت کے دوران تعمیراتی خامیوں، مالیاتی تضادات اور جوابدہی کی خامیوں کے بارے میں تفصیلی نتائج کی توقع ہے۔
 
حکومت کو پہلے ہی میڈی گڈا بیراج پر ویجیلنس اینڈ انفورسمنٹ ونگ سے ایک رپورٹ موصول ہو چکی ہے اور اس نے اس کے نتائج کی بنیاد پر کچھ تحقیقات شروع کی ہیں۔ توقع ہے کہ گھوس کمیشن کی رپورٹ ان کارروائیوں کے لیے مزید شواہد اور معاونت فراہم کرے گی۔ حکومت کے پاس نیشنل ڈیم سیفٹی اتھارٹی کی رپورٹ بھی موجود ہے۔
 
پچھلے سال، کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل نے ایک لعنتی رپورٹ کے ساتھ سامنے آیا، جس میں کہا گیا کہ کالیشورم پروجیکٹ شروع سے ہی معاشی طور پر ناقابل عمل تھا۔ اس میں بڑے پیمانے پر لاگت میں اضافے، ٹھیکیداروں کو بے جا فوائد اور ناقص منصوبہ بندی کی تفصیل دی گئی۔