Thursday, September 18, 2025 | 26, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • رہنماؤں کو کیا گیا نظر بند :محبوبہ مفتی نے کہا۔جموں و کشمیر کی تلخ اور غیر جمہوری حقیقت بے نقاب

رہنماؤں کو کیا گیا نظر بند :محبوبہ مفتی نے کہا۔جموں و کشمیر کی تلخ اور غیر جمہوری حقیقت بے نقاب

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Sep 18, 2025 IST     

image
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ انہیں گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام انہیں حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بھٹ کی موت پر تعزیت کے لیے سوپور جانے سے روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔ محبوبہ نے اسے جموں و کشمیر میں "سخت اور غیر جمہوری حقیقت" کا ثبوت قرار دیا۔
 
عبدالغنی کی آخری زیارت سے روکا گیا:
 
محبوبہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر لکھا، "آج سیاسی رہنماؤں کی نظر بندی، صرف اس لیے کہ ہم پروفیسر عبدالغنی بھٹ کی موت پر سوگ منانے کے لیے سوپور نہیں جا سکتے، جموں و کشمیر کی تلخ اور غیر جمہوری حقیقت کو بے نقاب کرتا ہے۔
 
یاد رہے کہ  پروفیسر بھٹ کا طویل علالت کے بعد بدھ کی شام سوپور میں واقع اپنے گھر پر انتقال ہو گیا ۔پروفیسرعبدالغنی بٹ کشمیری سیاست میں ایک نمایاں نام تھے۔ وہ 1986 میں قائم ہونے والے مسلم متحدہ محاذ (ایم یو ایف) کے بانی اراکین میں شامل رہے اور بعد ازاں 1993 میں تشکیل دی گئی کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی رہے۔ ان کی سیاسی جدوجہد کی دہائیوں پرمحیط رہی۔
 
حضرت بل درگاہ تنازعہ پر محبوبہ کا بیان:
 
محبوبہ نے حضرت بل کے مزار پر حالیہ تنازعہ کا بھی ذکر کیا۔ 5 ستمبر کو، ایک بڑا ہنگامہ اس وقت ہوا جب اشوک کے نشان والی تختی پر مزار پر توڑ پھوڑ کی گئی۔ کئی سیاسی جماعتوں نے وقف بورڈ کے چیرپرسن درخشاں اندرابی پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا کیونکہ مسجد میں قومی نشان کا استعمال کیا گیا تھا۔ محبوبہ نے کہا، "حضرت بل کے مزار پر جو کچھ ہوا وہ لوگوں کے غصے کا واضح اور غیر واضح پیغام تھا۔ یہ صرف ایک واقعہ نہیں تھا، بلکہ ان لوگوں کی آواز تھی جو برسوں سے دباؤ اور تکلیف میں زندگی گزار رہے ہیں۔بھارتیہ جنتا پارٹی کو نشانہ بناتے ہوئے مفتی نے کہا کہ بی جے پی کو کشمیر میں امن اور مفاہمت سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
 
میر واعظ عمر فاروق نے بھی ناراضگی کا اظہار کیا:
 
حریت کانفرنس کے موجودہ چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے بھی بدھ کی رات دیر گئے گھر میں نظر بند ہونے کا دعویٰ کیا۔ انہوں نے ایکس پر لکھا، میں اپنے گھر تک محدود ہو گیا ہوں، جس کی وجہ سے میں پروفیسر بھٹ کی آخری رسومات میں شرکت نہیں کر سکا، یہ میرے لیے بہت افسوسناک ہے کہ مجھے ان کے آخری سفر میں ان کے ساتھ جانے کا موقع نہیں ملا۔ میرواعظ نے کہا کہ پروفیسر بھٹ سے ان کی 35 سال کی دوستی تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پروفیسر صاحب کے اہل خانہ کو  عجلت میں ان کی آخری رسومات ادا کرنے پر مجبور کیاگیا، بہت سے لوگ انہیں آخری الوداعی کہنا چاہتے تھے۔