مدھیہ پردیش کے گوالیار ضلع میں راجا رگھوانشی قتل کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔اس کیس کے ایک اہم ملزم لوکیش تومر کی موجودگی کی اطلاع پر، شیلانگ پولیس نے موہنا پولیس اسٹیشن سے رابطہ کیا۔موہنا پولیس اسٹیشن انچارج راشد خان کے مطابق، اندور کرائم برانچ نے گوالیار پولیس سے تعاون طلب کیا تھا، کیونکہ خدشہ تھا کہ ملزم مقام بدل سکتا ہے یا فرار ہو سکتا ہے۔اسی لیے مقامی پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے۔شیلانگ پولیس اب ملزم کا ٹرانزٹ ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے ضلعی عدالت سے رجوع کر رہی ہے، جس کے بعد اسے شیلانگ منتقل کیا جائے گا۔
قتل کب کیسے کیا گیا اور اب تک کیا ہوا ؟
29سالہ راجا رگھوانشی،جسکی 23 مئی 2025 کو میگھالیا میں اپنی ہنی مون کے دوران قتل کر دیا گیا۔یہ قتل انکی بیوی اور اسکے عاشق کی منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا ۔جوڑا 11 مئی کو شادی کے بعد میگھالیا گیا تھا۔رگھوانشی کا جسم 2 جون کو ویساوڈونگ واٹر فال کے قریب ایک گھاٹی سے برآمد ہوا۔اس بیچ سونم، جو ابتداً لاپتہ تھی، 9 جون کو اتر پردیش کے غازی پور میں خودسپردگی کی۔اس قتل میں سونم اور انکے عاشق سمیت کل پانچ لوگ ملوث ہیں۔پانچوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور انہوں نے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔
پولیس کی تحقیقات کے مطابق، سونم اور انکے عاشق نے فروری سے ہی قتل کی منصوبہ بندی شروع کر دی تھی ۔جسے شادی کے بعد حتمی شکل دی گئی۔ راجہ کو چیراپونجی میں ایک ویران جگہ پر قتل کیا گیا۔ سونم نے جرم کے وقت حملے کا اشارہ دیا اور لاش ٹھکانے لگانے میں مدد کی۔ پولیس نے خون آلود کپڑے، خنجر، اور دیگر ثبوت برآمد کیے۔ تحقیقات جاری ہیں، اور ملزمان کو شیلانگ کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں ان کی حراست میں توسیع کی گئی۔ راجہ کے خاندان نے نارکو ٹیسٹ کا مطالبہ کیا ہے۔