Wednesday, March 12, 2025 | 12, 1446 رمضان
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • ٹرمپ-زیلینسکی بحث کے بعد یوکرین کو فوجی امداد روک دی گئی، یوکرین کے صدر زیلنسکی نے امریکی صدر کو لکھا خط

ٹرمپ-زیلینسکی بحث کے بعد یوکرین کو فوجی امداد روک دی گئی، یوکرین کے صدر زیلنسکی نے امریکی صدر کو لکھا خط

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Mar 05, 2025 IST     

image
وائٹ ہاؤس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بحث کے بعد یوکرین کے صدر زیلنسکی نے انہیں ایک خط بھیجا ہے۔ امریکی صدر نے بدھ کو امریکی کانگریس سے اپنی تقریر میں اس کا ذکر کیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یوکرین کے صدر کا ایک اہم خط موصول ہوا ہے جس میں انہوں نے روس کے ساتھ جنگ ​​کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ کو روس سے اشارے ملے ہیں کہ وہ امن کے لیے تیار ہے۔
 
زیلنسکی کا خط ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے یوکرین کی فوجی امداد روکنے کے ایک دن بعد آیا ہے۔ اپنی تقریر میں زیلنسکی کا خط پڑھتے ہوئے ٹرمپ نے کہا، یوکرین امن کے لیے جلد از جلد مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ 
 
ہم ٹرمپ کی قیادت میں مذاکرات کے لیے تیار ہیں: زیلنسکی
 
زیلنسکی کے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ میں اور میری ٹیم امن کے حصول کے لیے صدر ٹرمپ کی مضبوط قیادت میں کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم واقعی اس بات کی تعریف کرتے ہیں کہ امریکا نے یوکرین کی خودمختاری اور آزادی کو برقرار رکھنے میں کتنی مدد کی ہے۔ معدنیات اور سلامتی سے متعلق معاہدے کے حوالے سے، یوکرین کسی بھی وقت آپ کے لیے اس پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہے۔
 
امریکہ نے یوکرین کی امداد روک دی۔
 
اوول آفس میں ٹرمپ کے ساتھ بحث کے چند دن بعد زیلنسکی کا یہ خط امریکہ کے تئیں ان کی سوچ میں تبدیلی کو ظاہر کرتا ہے۔ امریکا کی جانب سے یوکرین کی فوجی امداد روکنے کے اگلے ہی دن زیلنسکی نے ٹرمپ کے ساتھ اپنی ملاقات میں ہونے والی بحث کو بدقسمتی قرار دیا اور کہا کہ وہ یوکرین کی جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
 
ٹرمپ نے بائیڈن پر بھی حملہ کیا۔
 
اپنی تقریر میں ٹرمپ نے سابق صدر بائیڈن پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے سابق صدر کو امریکہ کے چھوٹے بڑے تمام مسائل کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ ٹرمپ نے کہا کہ بائیڈن نے انڈوں کی بلند قیمت سے لے کر یوکرین کے لیے اربوں ڈالر کی فنڈنگ ​​تک کے بہت سے مسائل اپنے پیچھے چھوڑے ہیں۔
 
ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی ممالک کو بھی نشانہ بنایا
 
ٹرمپ نے ڈیموکریٹس سے پوچھا کہ کیا وہ چاہتے ہیں کہ یہ جنگ مزید پانچ سال تک جاری رہے۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ میں ہر ہفتے روس اور یوکرین کے ہزاروں لوگ مارے جا رہے ہیں۔ اس دوران ٹرمپ نے یورپی ممالک کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یورپ نے روس سے یوکرین کی مدد سے زیادہ تیل خریدا۔ یورپ کے مقابلے میں امریکہ نے یوکرین کو سینکڑوں ارب ڈالر کی مالی امداد فراہم کی۔