Wednesday, March 12, 2025 | 12, 1446 رمضان
  • News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • جموں کشمیر اسمبلی اجلاس: کٹھوعہ میں شہریوں کی ہلاکت اور گلمرگ میں فحش فیشن شو پرہنگامہ آرائی ،عمرعبداللہ نے دیا یہ جواب

جموں کشمیر اسمبلی اجلاس: کٹھوعہ میں شہریوں کی ہلاکت اور گلمرگ میں فحش فیشن شو پرہنگامہ آرائی ،عمرعبداللہ نے دیا یہ جواب

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mirza Ghani Baig | Last Updated: Mar 10, 2025 IST     

image
جموں کشمیر اسمبلی اجلاس: کٹھوعہ میں شہریوں کی ہلاکت اور گلمرگ میں فحش فیشن شو پر جموں و کشمیر اسمبلی میں ہنگامہ ہوا۔ حکمران جماعت کے ارکان نے ان مسائل پر بحث کا مطالبہ کیا۔دراصل، جیسے ہی  وقفہ  سوالات شروع ہوا، این سی اور کانگریس کے اراکین اسمبلی  کٹھوعہ میں عام شہریوں کی ہلاکت پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے کھڑے ہوگئے۔ ایوان میں ہنگامہ آرائی کے درمیان ایم ایل اے ڈاکٹر رامیشور سنگھ نے ایوان کے ویل  میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن مارشلوں نے انہیں روک دیا۔ رامیشور سنگھ پر سنیچر  کی رات (8 مارچ) کو بلاور میں حملہ کیا گیا تھا۔ 
 
اسپیکر نےنیشنل کانفرنس  کے ارکان سے کہا کہ وہ بار بار رکاوٹوں سے گریز کریں اور اپنی نشستوں پر بیٹھ جائیں۔ تاہم این سی ممبران ڈٹے رہے اور اپنا احتجاج جاری رکھا۔ ایوان میں ہنگامہ آرائی کے درمیان کپوارہ کے ایم ایل اے میر محمد فیاض نے گلمرگ میں فحش فیشن شو کے منتظمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ 
 
 
ہنگامہ آرائی کے درمیان  اسپیکر نے کہا کہ ایوان  میں بلور قتل کیس پر بحث نہیں  کی جاسکتی ہے کیونکہ معاملہ اسمبلی کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ 2019 کے سیکشن 32 کا حوالہ دیا، جس کے تحت پولیس اور پبلک آرڈر اسمبلی کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں۔
 
اسپیکر نے کہا کہ جہاں ایل جی نے کٹھوعہ معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے وہیں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے پہلے ہی فیشن شو کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس پر بحث نہیں کی جاسکتی کیونکہ جو معاملات زیر تفتیش ہیں انہیں ایوان میں نہیں اٹھایا جاسکتاہے‘‘۔ اسپیکر نے یہ بھی کہا کہ ایوان کی جانب  سے  ایم ایل اے ڈاکٹر رامیشور سنگھ پر حملے کی مذمت کی جاتی ہے اور اس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے۔
 
 
 وہیں جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے پیر (10 مارچ) کو واضح کیا کہ گلمرگ میں فیشن شو کے انعقاد میں جموں و کشمیر حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے عبداللہ نے کہا کہ یہ تقریب ایک نجی ہوٹل میں منعقدہ ایک نجی تقریب تھی اور اس میں کوئی سرکاری انفراسٹرکچر شامل نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو اس بات کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے کہ آیا منتظمین نے کسی قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ سی ایم نے کہا، "انہیں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی خلاف ورزی ہوئی ہے تو معاملہ پولیس کے حوالے کیا جائے"۔