اسرائیل کے بین گوریون ہوائی اڈے پر اتوار کو یمن سے ایک بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا گیا۔ اس میں 6 افراد زخمی ہوئے ہیں۔پولیس نے موقع پر پہنچ کر تمام زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا۔حکام نے بتایا کہ حملے سے سڑک کے ڈھانچے کو نقصان پہنچا اور ہوائی اڈے سے چلنے والی تمام پروازیں کچھ وقت کے لیے منسوخ کر دی گئیں۔تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ یہ حملہ کس نے کیا ہے۔
کئی ویڈیوز منظر عام پر آگئیں:
اس حملے کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر منظر عام پر آ چکی ہیں۔ ان میں مسافر ٹرمینل سے سیاہ دھوئیں کے بیچ نکلتے ہوئے دیکھے گئے۔کئی ویڈیوز میں پارک کیے گئے طیاروں اور ہوائی اڈے کی عمارتوں کے پیچھے دھواں دیکھا گیا ہے۔جائے وقوعہ سے ملنے والی ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ میزائل ایئرپورٹ کی حدود میں ایک رابطہ سڑک سے ٹکرا گیا اور کچھ ملبہ قریبی سڑکوں پر بکھر گیا۔
میزائل ٹرمینل 3 پارکنگ کے قریب گرا:
ایئرپورٹ حکام نے بتایا کہ میزائل ٹرمینل 3 پارکنگ لاٹ کے قریب سڑک پر گرا۔اسرائیلی ایمبولینس سروس نے کہا کہ شدید زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ ایک مرد اور ایک خاتون کو معمولی زخموں کے ساتھ ہسپتال لے جایا گیا اور دو افراد کو جائے وقوعہ پر طبی امداد دی گئی۔حملے کے بعد ہوائی اڈے پر آنے اور جانے والی ٹرینوں کو بھی روک دیا گیا اور پولیس نے لوگوں سے کہا کہ وہ علاقے سے گریز کریں۔
اسرائیل کا دعویٰ – حوثی باغی گروپ نے میزائل داغا:
اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) کے مطابق اتوار کا یہ حملہ یمن سے اسرائیل کی جانب حملوں کے مسلسل تیسرے دن ہے۔یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغی گروپ نے بارہا اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغے ہیں، لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب کوئی میزائل ملک کے مرکزی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب گرا ہے، جو کہ ایک بھاری حفاظتی مقام پر سیکیورٹی کی ایک بڑی خلاف ورزی ہے۔تاہم حوثی گروپ نے ابھی تک اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔