ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلا گیا پانچواں اور آخری ٹیسٹ میچ سنسنی خیز طور پر ختم ہوا، جب محمد سراج نے آخری وکٹ لے کر ٹیم انڈیا کو 6 رنز کی جیت دلائی۔ اس جیت کے ساتھ ہی ہندوستان نے 77 سال میں پہلی بار انگلینڈ میں پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا آخری میچ جیتا اور اسکور 2-2 سے برابر کردیا۔
اوول ٹیسٹ کے آخری روز انگلینڈ کو جیت کے لیے صرف 6 رنز درکار تھے اور گس ایٹکنسن سامنے کھڑے تھے۔ پھر سراج نے تیز رفتاری سے یارکر پھینکا اور اٹکنسن کا آف اسٹمپ اکھاڑ پھینکا۔ اس کے ساتھ ہی بھارت نے یہ میچ 6 رنز سے جیت لیا اور سراج بھارت کے نئے ٹیسٹ ہیرو بن گئے۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس میں محمد سراج نے دل کو چھو لینے والا بیان دیا جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ شبمن گل کے ساتھ پریس کانفرنس میں آنے والے سراج سے جب آخری وکٹ لینے کے بعد ان کے جذبات کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ جب میچ ختم ہوا تو اندر بہت جذبات تھے، ڈی کے بھائی (دنیش کارتک) سوال پوچھنے آئے تو میں تھوڑا سا گھبرا گیا، وہ انگریزی میں کچھ پوچھ رہے تھے، لیکن میرے پاس کوئی جواب نہیں تھا، انہوں نے کہا کہ میچ میں اچھا نہیں کرنا یا میری ٹیم ہار جاتی ہےتو ایسا لگتا ہے کہ میرا دل ٹوٹ گیا ہے، یہ اندر سے ٹوٹنے کی طرح محسوس ہوتا ہے۔
سراج میچ کے ہیرو، سیریز کے اسٹار رہے:
سراج نے اس میچ میں کل 9 وکٹیں حاصل کیں۔ سراج نے پہلی اننگز میں 4 اور دوسری میں 5 شاندار وکٹیں حاصل کیں۔ اس پوری ٹیسٹ سیریز میں انہوں نے 30 سے زائد اوورز کر کے انگلینڈ کی بیٹنگ کی کمر توڑ دی۔ انہوں نے سیریز میں مجموعی طور پر 23 وکٹیں حاصل کیں جو کسی بھی باؤلر کی اب تک کی سب سے زیادہ وکٹیں تھیں۔ اس دوران سراج نے 185.3 اوور بھی کروائے ۔
اوول ٹریک پر سراج کی محنت رنگ لائی جسے بلے بازی کے لیے موزوں ٹریک مانا جاتا ہے اور انہوں نے ایک بار پھر ثابت کردیا کہ وہ ٹیم انڈیا کے تیز گیندبازی اٹیک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔