بھارت-پاک کشیدگی کے بعد پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کی تاریخوں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 21 جولائی سےشروع ہو کر 12 اگست 2025 تک جاری رہے گا۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے یہ جانکاری دی۔ رجیجو نے کہا کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی سربراہی میں پارلیمانی امور کی کابینہ کمیٹی نے ان تاریخوں کی سفارش کی ہے۔ رجیجو نے مانسون اجلاس کا اعلان ایسے وقت میں کیا ہے جب اپوزیشن جماعتوں کے رہنما حکومت سے آپریشن سندور اور پہلگام دہشت گردانہ حملے پر بحث کے لیے خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اپوزیشن خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر رہی تھی:
مرکزی حکومت نے مانسون اجلاس بلانے کا فیصلہ ایسے وقت میں کیا ہے جب اپوزیشن انڈیا اتحاد نے وزیر اعظم نریندر مودی سے 'آپریشن سندور' پر بات کرنے کے لیے خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔اس حوالے سے 200 لوک سبھا ممبران پارلیمنٹ اور انڈیا اتحاد میں شامل 16 پارٹیوں کے سرکردہ لیڈروں نے وزیر اعظم مودی کو خط لکھا تھا۔اس کے بعد پارلیمانی امور کی کابینہ کمیٹی کی طرف سے صدر کو بھیجی گئی سفارشات کے مطابق مانسون اجلاس 21 جولائی سے بلایا گیا ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس اس سال 31 جنوری کو شروع ہوا تھا۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں کو 4 اپریل کو 2025 کا پہلا پارلیمنٹ اجلاس ختم کرتے ہوئے غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا۔
انشورنس ترمیمی بلکیا جا سکتا ہے پیش :
میڈیا رپورٹ کے مطابق امکان ہے کہ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں انشورنس ترمیمی بل پیش کیا جا سکتا ہے۔ اس بل میں انشورنس سیکٹر میں ایف ڈی آئی کی حد بڑھا کر 100 فیصد کرنے کی تیاری ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بل کا مسودہ تیار ہے اور جلد منظوری کے لیے کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ کابینہ کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ کے ماتحت محکمہ مالیاتی خدمات بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا عمل شروع کر دے گا۔
22 اپریل کو ہوا تھا پہلگام حملہ :
22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں 26 بے گناہ سیاحوں کی دہشت گردوں نے جان لے لی ، جس کے بعد پورے ہندوستان میں غم و غصہ پھیل گیا۔ہندوستانی فوج نے 7 مئی کو 'آپریشن سندور' شروع کیا اور پاکستان میں دہشت گردوں کے 9 کیمپوں پر بمباری کی۔ اس کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی اور دونوں طرف سے حملے ہونے لگے۔تاہم 10 مئی کو جنگ بندی کا اعلان کیا گیا ۔ جسکے بعد مرکز ی حکومت نے 33 ممالک میں 59 رکنی وفد بھیج کر پاکستان کے مذموم عزائم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا ۔