چھتیس گڑھ: خوفناک نکسلائیٹ ماڈوی ہڈما انکاؤنٹر میں مارا گیا۔ چھتیس گڑھ حکومت نے اس پر ایک کروڑ روپے کے انعام کا اعلان کیا تھا۔ ماڈوی ہڈما کے علاوہ اس کی دوسری بیوی راجے عرف راجکا بھی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ماری گئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بدنام زمانہ ماؤنواز ماڈوی ہڈما آندھرا پردیش میں سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں مارا گیا۔
نکسلائیٹ ماڈوی ہڈما کون تھا؟
ماڈوی ہڈما نے 1996 میں نکسلائیٹ تنظیم میں شمولیت اختیار کیا۔اس وقت ان کی عمر صرف 17 سال تھا۔ ہڈما کو ہڈمالو اور سنتوش کے ناموں سے بھی جانا جاتا تھا۔ اس نے متعدد بے گناہ دیہاتیوں اور پولیس اہلکاروں کو قتل کیا۔ اس پر ایک کروڑ روپے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔ ہڈما کو تنظیم کا اعلیٰ رہنما سمجھا جاتا تھا۔
ماڈوی ہڈما 150 سے زیادہ فوجیوں کا قاتل تھا
واضح رہے کہ بدنام زمانہ ہڈما سکیورٹی فورسز کے خلاف کارروائیوں کے لیے جانا جاتا تھا۔ 3 اپریل 2021 کو سیکورٹی فورسز پیپلز لبریشن گوریلا آرمی کی بٹالین نمبر 1 کے کمانڈر ماڈوی ہڈما کو پکڑنے کے لیے نکلے، لیکن نکسلیوں نے فوجیوں پر حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں ہونے والے تصادم میں 22 افراد مارے گئے۔
اسی طرح اپریل 2017 میں برکاپال حملے میں 24 سی آر پی ایف اہلکار شہید ہوئے تھے۔ دنتے واڑہ حملے میں سی آر پی ایف کے 76 اہلکار شہید ہوئے تھے۔ ریاستی پولیس کے مطابق ہڈما دنتے واڑہ حملے میں بھی ملوث تھا۔ وہ 26 مسلح حملوں میں ملوث تھا، جن میں 2013 کے دربھ وادی قتل عام اور 2017 کے سکما میں گھات لگا کر حملہ کیا گیا تھا۔
ہڈما کی پیدائش سکما کے اس گاؤں میں ہوا تھا
ہڈما جنوبی سکما کے پووارتی گاؤں میں پیدا ہوا اور اس کا تعلق بیجاپور کے ایک مقامی قبیلے سے تھا۔ وہ ماؤسٹ پیپلز لبریشن گوریلا آرمی (PGLA) کی بٹالین نمبر 1کا سربراہ تھا۔ وہ ماؤ نواز خصوصی زونل کمیٹی (DKSZ)کا رکن بھی تھا۔ مزید برآں، وہ سی پی آئی کی 21 رکنی مرکزی کمیٹی کا بھی رکن تھا۔