اتر پردیش کے فتح پور ضلع میں دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ جہاں تین نوجوانوں نے انٹر کالج کے 12ویں کلاس کے طالب علم محمد آریس کو لاٹھی ڈنڈوں سے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔یہ واقعہ 23 جولائی کو اس وقت پیش آیا جب محمد آریس اسکول کی چھٹی کے بعد گھر واپس آرہا تھا۔ شدید زخمی طالب علم کو علاج کے لیے لکھنؤ بھیجا گیا، جہاں تقریباً 36 گھنٹے بعد اس کی موت ہوگئی۔ حملہ آوروں کی شناخت ہو گئی ہے۔ ہرش وردھن پانڈے، دیپک سویتا اور بھارت سرکار نامی شخص بھی اس حملے میں ملوث تھے۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
تین ملزمان نے محمد آریس پر حملہ کیا:
उत्तर प्रदेश: मुस्लिम छात्र पर जान लेवा हमले में हत्या!
— Muslim Spaces (@MuslimSpaces) July 25, 2025
फतेहपुर में 12वीं कक्षा के छात्र मोहम्मद आरिश खान पर उसके स्कूल के बाहर तीन बाइक सवार बदमाशों ने बेरहमी से हमला किया। अस्पताल में उसकी मौत हो गई। हमले का CCTV फुटेज सामने आया है।@Benarasiyaa द्वारा pic.twitter.com/AkpKbc8acq
محمد آریس مہارشی ودیا مندر انٹر کالج میں زیر تعلیم تھا۔ وہ تقریباً 2:25 بجے اسکول کے بعد گھر جا رہا تھا۔ اس وقت کاشیرام کالونی کے پاس تین لوگ اسکوٹر کے ساتھ کھڑے تھے۔ جیسے ہی آریس کاشیرام کالونی پہنچے تو ان تینوں نے اچانک اس کے ساتھ بدسلوکی کی اور لاٹھیوں سے حملہ کردیا۔ جس سے محمد آریس بری طرح زخمی ہو گیا۔ان تینوں نے آریس کو اس بری طرح مارا کہ وہ موقع پر ہی بے ہوش ہوگیا۔ موقع پر موجود لوگوں نے 108 ڈائل کرکے ایمبولینس کو بلایا اور اسے فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا، لیکن محمد آریس کی حالت اتنی سنگین تھی کہ ڈاکٹروں نے اسے کانپور ریفر کردیا۔
اسکول انتظامیہ پر سوالات اٹھائے گئے:
کانپور میں آریس کی حالت بگڑ گئی جس کے بعد اسے لکھنؤ ریفر کر دیا گیا۔ وہاں علاج کے دوران آریس کی موت ہوگئی۔ آریس کی موت کی خبر ملتے ہی پورے علاقے میں سوگ کی فضا چھا گئی۔ اہل علاقہ شدید ناراض ہیں۔ متوفی کی دو بہنیں ہیں جو کہ گہرے صدمے میں ہیں۔ اہل علاقہ کا الزام ہے کہ اسکول انتظامیہ نے طالب علم کی حفاظت کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔
آریس کے دادا عرفان احمد کی شکایت پر مقدمہ درج:
آریس کے دادا عرفان احمد نے پولیس کو واقعے کی تحریری رپورٹ دینے کے بعد، پولیس نے تینوں ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند (بی این ایس 2023) کی دفعہ 115(2)، 109 اور 352 کے تحت مقدمہ درج کیا۔فتح پور پولیس نے تینوں ملزمان کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں سخت دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے مزید کارروائی کی جارہی ہے۔
ملزم آریس کے اسی سکول میں پڑھتا تھا:
بتایا جارہا ہے کہ ملزم ہرش وردھن پانڈے پہلے اسی اسکول میں پڑھتا تھا۔ کچھ عرصہ قبل اس کا سکول میں آریس سے جھگڑا ہوا تھا۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ حملہ اسی دشمنی کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ مقامی لوگوں نے اس واقعہ کو لنچنگ قرار دیا اور ملزموں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی اسکولوں میں سکیورٹی کے حوالے سے سخت اقدامات کرنے کی بات کہی گئی ہے۔