نئے سال 2026 سے کئی مالیاتی تبدیلیاں ہونے جا رہی ہیں۔ یکم جنوری2026سے کئی اہم تبدیلیاں رونما ہوں گی جس سے عام آدمی کی جیب، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور کسانوں کی فلاحی اسکیموں پر اثر پڑے گا۔ لوگوں کو بینکنگ، ٹیکس پالیسیوں اور گیس کی قیمتوں جیسے شعبوں میں آنے والی ان تبدیلیوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
PAN-Adhaar لنک
کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ PAN-Adhaar لنک کرنا سب سے اہم ہونے جا رہا ہے۔ ان لوگوں کے بینک اکاؤنٹس منجمد ہونے کا خطرہ ہے جنہوں نے ابھی تک ان کو لنک نہیں کیا ہے۔ بینکنگ خدمات اور ٹیکس ریفنڈز کو روکنے کے لیے یہ عمل فوری طور پر مکمل کیا جانا چاہیے۔
مرکزی حکومت کے ملازمین کیلئے اچھی خبر
اب، مرکزی حکومت کے ملازمین کے لیے اچھی خبر کے طور پر، 8ویں پے کمیشن کی سفارشات یکم جنوری سے نافذ العمل ہوں گی کیونکہ 7ویں پے کمیشن کی میعاد 31 دسمبر 2025 کو ختم ہو جائے گی۔ اس سے ملازمین اور پنشنرز کی تنخواہوں میں تبدیلیاں آئیں گی۔
کریڈٹ سکوراپ ڈیٹ
بینکنگ سیکٹر میں ایک اور بڑی تبدیلی کریڈٹ سکور اپ ڈیٹ ہے۔ یہ عمل جو اب تک ہر 15 دن بعد کیا جاتا تھا، اب ہر ہفتے کیا جائے گا۔ اس کی وجہ سے، قرض کی ادائیگی میں کوئی بھی چھوٹی تاخیر فوری طور پر کریڈٹ سکور کو متاثر کرے گی۔
پی ایم کسان اسکیم کے لئے یہ لازمی
پی ایم کسان اسکیم میں شامل ہونے والے نئے کسانوں کے لیے 'فارمر آئی ڈی' کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ یکم جنوری سے، نئے درخواست دہندگان اس ڈیجیٹل آئی ڈی کے ذریعے 6,000 روپے کی امداد حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔
UPI ٹرانزیکشنز اور سم کی تصدیق کے قوانین کو سخت کر دیا گیا ہے
اس کےعلاوہ، جنوری 2026 سے نئے آئی ٹی آر فارموں میں بینکنگ اور اخراجات کی تفصیلات پہلے سے بھری جائیں گی۔ اس کے علاوہ، ہر مہینے کی پہلی تاریخ کو ایل پی جی اور ہوابازی کے ایندھن کی قیمتوں پر نظر ثانی بھی کی جائے گی۔ ڈیجیٹل فراڈ کو روکنے کے لیے UPI ٹرانزیکشنز اور سم کی تصدیق کے قوانین کو سخت کیا جائے گا۔ آر بی آئی کے نئے قوانین کے مطابق شریک قرض دینے کی پالیسی میں بھی تبدیلیاں ہوں گی۔