مرکزی حکومت نے ملک کے مزدوروں کو بڑا تحفہ دیتے ہوئے 21 نومبر سے 4 نئے لیبر قوانین نافذ کر دیے ہیں۔ پہلے کے 29 الگ الگ لیبر قوانین کو ختم کر کے ان کی جگہ یہ 4 نئے کوڈز نافذ کیے گئے ہیں۔ اس سے ملک کے کروڑوں مزدوروں کو فائدہ ہوگا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ نئے قوانین جدید ضروریات اور عالمی معیارات کو مدنظر رکھ کر بنائے گئے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں ان سے ہونے والے اہم تبدیلیوں کے بارے میں۔
اب 5 کی بجائے صرف 1 سال میں ملے گی گریچویٹی:
نئے قاعدوں میں گریچویٹی کے معاملے میں بڑی تبدیلی کی گئی ہے۔ اب فکسڈ ٹرم ملازمین (کنٹریکٹ ملازمین) کو صرف ایک سال کی نوکری پر ہی گریچویٹی مل جائے گی، پہلے یہ مدت 5 سال تھی۔ اس سے آئی ٹی مینوفیکچرنگ، اسٹارٹ اپس اور پروجیکٹ بیسڈ شعبوں میں کنٹریکٹ پر کام کرنے والے لاکھوں مزدوروں کو براہ راست فائدہ ہوگا۔
بیسک تنخواہ کم، پی ایف اور گریچویٹی بڑھے گی:
نئے قانون کے بعد ملازم کی بیسک تنخواہ (Basic Salary) اس کی کل تنخواہ (CTC) کا کم از کم 50 فیصد ہونا لازمی ہوگا۔ اس سے پراویڈنٹ فنڈ (PF) اور گریچویٹی کا حصہ خود بخود بڑھ جائے گا کیونکہ ان کی کیلکولیشن بیسک تنخواہ پر ہوتی ہے۔ فی الحال بہت سی کمپنیاں جان بوجھ کر بیسک تنخواہ کم رکھتی ہیں تاکہ PF اور گریچویٹی پر کم خرچہ ہو۔ نئے قانون سے ہاتھ میں آنے والی تنخواہ (In-hand salary) تھوڑی کم ہو سکتی ہے، لیکن ریٹائرمنٹ کے بعد ملنے والی رقم بہت زیادہ ہوگی۔
کام کرنے والی خواتین کے لیے اہم تبدیلیاں:
اب خواتین کو رات کی شفٹ میں کام کرنے کی اجازت ہوگی، لیکن ان کی رضامندی اور کام کی جگہ پر مکمل سیفٹی کا انتظام لازمی ہوگا۔ برابر کام کے لیے برابر تنخواہ اور عزت کی ضمانت قانون میں دی گئی ہے۔ ٹرانس جینڈر افراد کو بھی کام میں مکمل برابری کا حق ملے گا۔
گِگ اور پلیٹ فارم ورکرز کو پہلی بار قانونی شناخت:
پہلی بار گِگ ورکرز (سوئگی، زوماٹو، اوبر وغیرہ) اور پلیٹ فارم ورکرز کو قانونی طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ انہیں بھی PF، انشورنس، پنشن جیسی سماجی تحفظ کی سہولیات ملیں گی۔ کمپنیوں کو اپنی سالانہ آمدنی کا 1-2 فیصد (زیادہ سے زیادہ 5 فیصد) ان کے فلاح و بہبود فنڈ میں دینا ہوگا۔ ان کا یونیورسل اکاؤنٹ نمبر (UAN) آدھار کارڈ سے لنک ہوگا، جس سے کسی بھی ریاست میں کام کرنے پر فائدہ ملتا رہے گا۔
اوور ٹائم پر دگنا معاوضہ یقینی:
نئے قانون میں اوور ٹائم پر دگنا معاوضہ دینے کی گارنٹی دی گئی ہے۔ زیادہ تر شعبوں میں روزانہ 8-12 گھنٹے اور ہفتے میں 48 گھنٹے تک کام کی حد رہے گی، اس کے بعد لازماً دگنا پیسہ ملے گا۔
یہ اہم تبدیلیاں بھی ہوئیں:
تمام آجر کو ملازم کو تقرری کا خط (Appointment Letter) دینا لازمی ہوگا۔خطرناک علاقوں میں کام کرنے والے مزدوروں کا ہر سال مفت صحت چیک اپ کرانا ضروری ہوگا۔40 سال سے زائد عمر کے تمام مزدوروں کا سال میں ایک بار مفت ہیلتھ چیک اپ لازمی۔500 سے زیادہ ملازمین والی کمپنیوں میں سیفٹی کمیٹی لازمی ہوگی۔ورک فرام ہوم کو مکمل طور پر قانونی درجہ دے دیا گیا ہے۔تقریباً 40 کروڑ مزدور سماجی تحفظ کے دائرے میں آ جائیں گے۔یہ نئے لیبر کوڈز ملازمین خاص طور پر کنٹریکٹ، گِگ ورکرز اور خواتین کے لیے بہت بڑی راحت اور تحفظ لے کر آئے ہیں۔