بہار کے پاور اسٹار پون سنگھ نےمیڈیا کے ساتھ بات چیت کے دوران تیجسوی یادو کی بہت تعریف کی۔ انہوں نے بہار میں شراب پر پابندی کو لے کر بھی بڑا بیان دیا اور کہا کہ شراب کو حد کے اندر بیچنا چاہئے۔ مکمل پابندی لگانا درست نہیں۔
شراب پر پابندی پر پون سنگھ نے کیا کہا؟
پون سنگھ نے کہا کہ اگر حد میں شراب دستیاب ہوتی تو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ کسی بھی چیز پر مکمل پابندی نہیں لگنی چاہیے۔ ایک حد تک پابندی لگائی جائے۔ اگر کوئی حد سے تجاوز کرے تو اسے سزا دو، لیکن گاؤں میں دیسی شراب سے ہونے والی اموات درست نہیں، کبھی 70 اور کبھی 100 اموات کی خبریں آتی ہیں۔ یہ کس حد تک درست ہے؟
جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ شراب پر پابندی کی بات کیوں کر رہے ہیں تو انہوں نے صاف کہا کہ ہم نام نہیں لیں گے، لیکن یہ درست نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب بھی کوئی خوشی کی تقریب یا جشن ہوتا ہے تو لوگ دوسری ریاستوں میں چلے جاتے ہیں۔ وہ پڑوسی ریاستوں یوپی اور دہلی جاتے ہیں۔ بہار کی ساری خوشیاں لٹ گئیں۔
تیجسوی کے الفاظ دل کو چھو گئے:
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے تیجسوی یادو کو ایک گراؤنڈ لیڈر بتایا اور کہا کہ وہ لوگوں کے درمیان جاتے ہیں۔ وہ گاؤں گاؤں جا تے ہے اور لوگوں سے ملتا ہے۔ اس کے الفاظ میں جادو ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تیجسوی 9ویں جماعت میں فیل ہو گئے ہیں جبکہ میں نے بھی چھٹی جماعت پاس کی ہے۔ میں اس کا پرستار ہوں۔ میں کسی کو نشانہ نہیں بنا رہا ہوں، لیکن تیجسوی کے الفاظ دل کو چھوتے ہیں۔
دوسری طرف جب میں نے ان سے پرشانت کشور کے اس بیان کے بارے میں پوچھا کہ سیاست کسی کے باپ کی وراثت نہیں ہے تو مجھے یہ پسند نہیں آیا۔ جب وہ آرا میں آیا تو لوگوں نے اس سے میرے بارے میں پوچھا تھا۔ پھر اس نے یہ کہا تھا۔ یہ سن کر مجھے اچھا نہیں لگا۔