• News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • فارما اسٹاکس کریش: ٹیرف تناؤ کی وجہ سے فارما کمپنیوں کے شیئر میں 10 فیصد کمی

فارما اسٹاکس کریش: ٹیرف تناؤ کی وجہ سے فارما کمپنیوں کے شیئر میں 10 فیصد کمی

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Apr 04, 2025 IST     

image
اسٹاک مارکیٹ میں ہر طرف فروخت کے درمیان آج فارما سیکٹر سے وابستہ کمپنیوں کے شیئر میں اچانک گراوٹ آئی۔ اس کی وجہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا تازہ بیان ہے جس میں انہوں نے مستقبل میں ادویات پر ٹیرف عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ انہونے کہا کہ میرے خیال میں دواسازی پر محصولات اس سطح پر ہوں گے جو آپ نے پہلے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے، ٹرمپ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فارما سیکٹر کے لیے علیحدہ زمرہ بنایا جائے گا اور اس کا اعلان جلد کیا جائے گا۔
 
 
ایک دن پہلے، جمعرات کو، جب ایسا کوئی اعلان نہیں کیا گیا تھا، فارما کمپنیوں کے شیئر میں زبردست اضافہ ہوا تھا۔لیکن اب ٹرمپ کے بیان کے بعد ماحول بالکل بدل گیا ہے۔ سرمایہ کاروں کو خدشہ ہے کہ اگر ٹیرف لگائے گئے تو اس سے ہندوستانی فارما کمپنیوں کی آمدنی متاثر ہو سکتی ہے۔
 
 
فارما کمپنیوں کے شیئر10% گر گئے آج کئی بڑی فارما کمپنیوں کے شیئر7-10% تک گر گئے۔ اروندو فارما تقریباً 10 فیصد، لارس لیب، آئی پی سی اے لیب 9 فیصد تک گر گئے۔ اسی وقت، Lupin، Zydus، Cipla، Biocon کے شیئر میں 7-8 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ اس سب کی وجہ سے نفٹی فارما انڈیکس میں بھی تقریباً 5% کی کمی آئی، وہیں جمعرات کو یہ انڈیکس 4.98% تک بڑھ گیا۔ یعنی جو عروج ایک دن پہلے آیا تھا وہ آج مکمل طور پر ختم ہو گیا ہے۔
 

سٹی بینک کی رپورٹ کیا کہتی ہے؟

 
اس سے قبل اپریل کے اوائل میں سٹی بینک نے پیش گوئی کی تھی کہ امریکہ کی جانب سے ہندوستانی دوا ساز کمپنیوں پر ٹیرف عائد کرنے کے امکانات بہت کم ہیں۔ ان کے مطابق سن فارما، ٹورینٹ فارما اور ڈیوی کی لیب جیسی کمپنیاں جن کا امریکی مارکیٹ پر انحصار کم ہے، ان کے منافع پر زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔
 
ہندوستان اور امریکہ کا دواسازی کا کاروبار مضبوط ہے ہندوستان ہر سال امریکہ سے تقریباً 800 ملین ڈالر کی ادویات خریدتا ہے، جبکہ امریکہ کو تقریباً 8.7 بلین ڈالر کی ادویات برآمد کرتا ہے۔ فارما سیکٹر میں دونوں ممالک کے درمیان مضبوط کاروباری تعلقات ہیں۔
 

آئی پی اے کیا کہتا ہے؟

 
انڈین فارماسیوٹیکل الائنس (آئی پی اے) کے سکریٹری جنرل سدرشن جین نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تجارت مسلسل بڑھ رہی ہے اور مشن 500 کے تحت اسے 500 بلین ڈالر تک لے جانے کا ہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارما سیکٹر اس شراکت داری کی ریڑھ کی ہڈی ہے، کیونکہ ہندوستان پوری دنیا کو سستی اور ضروری ادویات فراہم کرتا ہے۔