سپریم کورٹ کے جسٹس بھوشن رام کرشن گوائی نے بدھ کو ہندوستان کے 52 ویں چیف جسٹس کے طور پر حلف لیا۔ انہیں صدر دروپدی مرمو نے حلف دلایا۔انہوں نے جسٹس سنجیو کھنہ کی جگہ لی، جو منگل کو چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) کے طور پر ریٹائر ہوئے ۔جسٹس گوائی اگلے 6 ماہ (23 نومبر 2025) تک ملک کے چیف جسٹس کے عہدے پر رہیں گے۔ جسٹس گاوائی کے نام کی سفارش سابق چیف جسٹس آف انڈیا سنجیو کھنہ نے کی۔سنجیو کھنہ کی موجودہ مدت 13 مئی کو ختم ہوئی۔ وہیں جسٹس گوائی کی مدت کار چھ ماہ ہوگی اور وہ نومبر 2025 میں ریٹائر ہو جائیں گے۔
جسٹس گوائی ،دلت برادری کے دوسرے سی جی آئی:
جسٹس گوائی مہاراشٹر کے امراوتی ضلع کے رہنے والے ہیں۔ ان کی پیشہ ورانہ زندگی کے اہم فیصلوں میں جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانے اور خطے کو دو الگ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ شامل ہے۔ جسٹس گوائی، جسٹس کے جی بالاکرشنن کے بعد چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہونے والے دلت برادری کے دوسرے شخص ہوں گے۔جسٹس گوائی نے 16 مارچ 1985 کو وکالت کی دنیا میں قدم رکھا۔ انہوں نے سرکاری وکیل اور بعد میں مہاراشٹر حکومت کے سرکاری وکیل کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انہیں 14 نومبر 2003 کو بمبئی ہائی کورٹ کا جج مقرر کیا گیا تھا۔ 24 مئی 2019 کو سپریم کورٹ میں عہدہ پانے سے پہلے، انہوں نے 16 سال تک ہائی کورٹ میں خدمات انجام دیں۔
جسٹس گوائی نے اپنے دور میں 600 سے زیادہ فیصلے سنائے ہیں اور وہ 200 سے زیادہ بنچوں کا حصہ رہے ہیں۔انہوں نے بلڈوزر کی کارروائی کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ جائیدادوں کو صرف اس صورت میں منہدم نہیں کیا جا سکتا جب فرد جرم کا ملزم/مجرم ہو۔وہ ان بنچوں کا بھی حصہ تھے جنہوں نے دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے کوٹے کے اندر کوٹہ، آرٹیکل 370، دہلی شراب کی پالیسی کیس، انتخابی بانڈز اور نوٹ بندی جیسے معاملات پر اہم فیصلے سنائے تھے۔
جسٹس گوائی کون ہیں؟
جسٹس گوائی 24 نومبر 1960 کو امراوتی، مہاراشٹر میں پیدا ہوئے۔ وہ بہار اور کیرالہ کے سابق گورنر آر ایس گوائی کے بیٹے ہیں۔انہوں نے 1985 میں قانون کی پریکٹس شروع کی۔ 1987 سے 1990 تک بمبئی ہائی کورٹ میں پریکٹس کی۔انہیں 1992 میں بمبئی ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ میں مہاراشٹر حکومت کے لیے اسسٹنٹ گورنمنٹ پلیڈر اور ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر مقرر کیا گیا۔جسٹس گوائی 2003 میں ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج اور 2005 میں مستقل جج بنے۔