Thursday, September 18, 2025 | 26, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • راہل گاندھی کی پریس کانفرنس:ووٹ چوری کے بعد ووٹ ڈیلیٹ کرنے کا لگایا الزام؛کہا۔ٹھوس ثبوت کے ساتھ اپنا موقف بیان کر رہا ہوں

راہل گاندھی کی پریس کانفرنس:ووٹ چوری کے بعد ووٹ ڈیلیٹ کرنے کا لگایا الزام؛کہا۔ٹھوس ثبوت کے ساتھ اپنا موقف بیان کر رہا ہوں

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Sep 18, 2025 IST     

image
کانگریس لیڈر راہل گاندھی ووٹ چوری کے معاملے پر حکومت پر لگاتار حملہ کر رہے ہیں۔ آج انہوں نے اس معاملے پر پریس کانفرنس کر کے حکومت پر ایک بار پھر سوال اٹھایا۔ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار کے بارے میں کہا کہ وہ جمہوریت پر حملہ کرنے والوں کی حفاظت کر رہے ہیں۔ انہوں نے ایک بار پھر کرناٹک انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں کی ایک سیٹ پر 6,018 ووٹوں کو حذف کردیا گیا ۔راہل گاندھی نے کہا، میں ٹھوس ثبوت کے ساتھ اپنا موقف بیان کر رہا ہوں۔ ملک کے دلت اور او بی سی ان کا نشانہ ہیں۔ مجھے اپنے ملک اور آئین سے پیار ہے، اور میں اس کی حفاظت کروں گا۔ 
 
راہل نےووٹ ڈیلیٹ ہونے کا لگایا الزام!
 
راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا  کہ کس طرح ایک موبائل نمبر کا استعمال کرتے ہوئے فہرست سے متعدد ووٹروں کے ناموں کو ہٹا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن جان بوجھ کر کانگریس ووٹروں کو نشانہ بنا رہا ہے اور ان کے ناموں کو حذف کر رہا ہے۔ اس دوران راہل نے ان ووٹروں کو بھی اسٹیج پر لایا جن کے نام فہرست سے نکالے گئے تھے۔ یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے اپنے طور پر ایسا نہیں کیا تھا۔
 
راہل نے چیف الیکشن کمشنر پرلگائے سنگین الزامات :
 
راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ سی ای سی کمار ووٹ چوروں کی حفاظت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک سی آئی ڈی نے ووٹ ڈیلیٹ کرنے کے معاملے کی تحقیقات کے لیے سی ای سی کو 18 خطوط لکھے، جس میں مختلف معلومات کی درخواست کی گئی، بشمول او ٹی پی، موبائل نمبر، اور نام، جو سی ای سی نے فراہم نہیں کیے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ سی آئی ڈی نے مارچ 2023 میں ایک خط لکھا، لیکن سی ای سی نے اگست 2023 میں نامکمل معلومات فراہم کیں۔
 
راہل نے مہاراشٹر سیٹ کی مثال بھی دی:
 
راہل نے مہاراشٹر کے ایک حلقے کا بھی حوالہ دیا ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وہاں ایک حلقے میں ووٹر کے نام شامل کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معلوم نہیں ہے کہ یہ نام کس نے شامل کیے یا کس کا موبائل نمبر استعمال کیا گیا۔ راہل نے کہا کہ ووٹر لسٹ سے ناموں کو شامل کرنے اور ہٹانے کا یہ عمل ادارہ جاتی طور پر، سافٹ ویئر کے ذریعے اور الیکشن کمیشن کی نگرانی میں کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تعداد اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔
 
راہل نے کہا تھا کہ ہائیڈروجن بم کے بعد وزیر اعظم اپنا منہ نہیں دکھا سکیں گے:
 
بہار میں ووٹر رائٹس یاترا کے دوران راہل نے کہا تھا، وہ طاقتیں جنہوں نے مہاتما گاندھی کاقتل کیا، وہی لوگ آئین کو ختم کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں، ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، بی جے پی والے سن لیں، ہائیڈروجن بم ایٹم بم سے بڑا ہے، اور آنے والا ہے۔ پورے ملک کو ووٹ چوری کی حقیقت معلوم ہو جائے گی۔ ہائیڈروجن بم کے بعد نریندر مودی اپنا چہرہ دکھانے کے قابل نہیں ہوں گے۔تاہم  کانفرنس کے دوران راہل نے کہا کہ  ابھی ہائیڈروجن بم باقی ہے،جسکی تیاری جاری ہے۔
 
پچھلی بار راہل نے کیا  تھا یہ انکشاف ؟
 
7 اگست کو راہول گاندھی نے پریس کانفرنس کی اور الیکشن کمیشن پر کئی الزامات لگائے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات چوری ہوئے تھے اور ریاست میں 40 لاکھ مشتبہ ووٹر تھے۔ بنگلورو سنٹرل حلقہ کا حوالہ دیتے ہوئے راہول نے دعویٰ کیا کہ وہاں 100,000 ووٹ چوری ہوئے ہیں۔ انہوں نے ووٹ چوری کے پانچ طریقے بھی بتائے ۔ انہوں نے ایک ہی پتے پر کام کرنے والے متعدد ووٹرز کے ثبوت بھی پیش کیے۔