کانگریس کے سینئر لیڈر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس فوری بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مطالبہ پہلگام دہشت گردانہ حملے، آپریشن سندور اور ہندوستان اور پاکستان کے درمیان حال ہی میں اعلان کردہ جنگ بندی پر بات چیت کے لیے کیا گیا ہے۔
خط میں کیا ہے؟
راہل گاندھی نے اپنے خط میں کہا کہ پارلیمنٹ میں ان سنگین قومی مسائل پر بحث ضروری ہے تاکہ ملک کی عوام اور ان کے نمائندوں کو صورتحال کے بارے میں مکمل معلومات مل سکیں۔ انہوں نے لکھا، لوگوں کے لیے پہلگام دہشت گردانہ حملے، آپریشن سندور، اور جنگ بندی پر بات کرنا بہت ضروری ہے۔ یہ ہماری یکجہتی اور اجتماعی عزم کا مظاہرہ کرنے کا موقع ہوگا۔
سیشن کی درخواست:
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے بھی اپنے خط میں اس مطالبہ کو دہرایا۔ انہوں نے لکھا کہ 28 اپریل 2025 کو اپوزیشن لیڈروں نے پہلگام حملے کے تناظر میں خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا، اب آپریشن سندور اور جنگ بندی کے اعلان کے بعد یہ مطالبہ مزید اہمیت اختیار کر گیا ہے۔کھرگے نے یہ بھی بتایا کہ جنگ بندی کا اعلان سب سے پہلے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کیا تھا، جس پر اپوزیشن نے سوال اٹھائے ہیں۔
کانگریس صدر نے حکومت سے مطالبہ کیا:
کانگریس اور اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ خصوصی اجلاس سے قومی سلامتی اور سرحد کی صورتحال کے حوالے سے مثبت پیغام جائے گا۔ کھرگے نے کہا، ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اس مطالبے پر سنجیدگی سے غور کرے اور جلد از جلد اجلاس بلائے۔ آپریشن سندور، جو 22 اپریل 2025 کو پہلگام میں 28 شہریوں کی ہلاکت کے جواب میں شروع کیا گیا تھا، اس میں ہندوستانی فوج نے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گرد کیمپوں پر حملہ کیے۔ اس آپریشن میں 100 سے زائد دہشت گردوں کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔
وزیر اعظم غیر حاضر رہے:
آل پارٹی میٹنگ میں بھی اپوزیشن نے حکومت کی مکمل حمایت کی تھی، لیکن کھرگے نے وزیر اعظم مودی کی غیر حاضری پر ناراضگی ظاہر کی تھی۔ اب اپوزیشن کا یہ مطالبہ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے ذریعے ان مسائل پر جامع بحث کی امید کو ظاہر کرتا ہے۔ کانگریس نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ آپریشن سندور کے بعد پارٹی نے اپنے تمام سیاسی پروگرام کچھ دنوں کے لیے ملتوی کر دیے ہیں، تاکہ قومی سلامتی کو ترجیح دی جا سکے۔