حیدرآباد کے لوگ جلد ہی بلٹ ٹرین میں سوار ہوسکتے ہیں۔ ملک کے بڑے شہروں کو بلٹ ٹرین سے جوڑنے کے بڑے منصوبے میں ایک اور اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔ ریلوے نے حیدرآباد اور ممبئی کے درمیان 709 کلومیٹر ہائی اسپیڈ کوریڈور بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کاریڈور کو بنگلور تک پھیلانے کا منصوبہ ہے۔ اس کے علاوہ میسور اور چینائی کے درمیان ہائی اسپیڈ ریل کوریڈور کو بھی حیدرآباد تک پھیلانے کا منصوبہ ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو حیدرآباد۔ ممبئی۔ چینائی اور بنگلور کے درمیان سفر کا فاصلہ چند گھنٹوں کا ہوکر رہ جائے گا۔
فی الحال ایک جاپانی کمپنی کی تکنیکی اور مالی مدد سے ممبئی اور احمد آباد کے درمیان ایک ہائی اسپیڈ کوریڈور بنایا جا رہا ہے۔ اس روٹ پر جاپانی ساختہ بلٹ ٹرین چلے گی۔ آئندہ مرحلے میں مزید ہائی اسپیڈ کوریڈور بنائے جائیں گے۔ ان میں مذکورہ بالا حیدرآباد۔ممبئی، حیدرآباد۔بنگلور اور حیدرآباد۔چینائی روٹس شامل ہیں۔ ان میں سے حیدرآباد۔چینائی اور حیدرآباد۔بنگلور کوریڈور ایلیویٹیڈ اور زیرزمین راستوں پر بنائے جائیں گے۔حیدرآباد اور بنگلور کے درمیان فاصلہ 618 کلومیٹر ہے۔ حیدرآباد سے بنگلور تک ریگولر سوپر فاسٹ ایکسپریس ٹرینوں میں سفر کرنے میں 11 گھنٹے اور وندے بھارت پر ساڑھے آٹھ گھنٹے لگتے ہیں۔
اگر یہی بلٹ ٹرین دستیاب ہو جائے تو صرف 2 گھنٹے میں بنگلور پہنچنا ممکن ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ، حیدرآباد۔چنئی کے درمیان فاصلہ 757 کلومیٹر ہے لیکن باقاعدہ ایکسپریس ٹرینوں میں اسے 15 گھنٹے لگتے ہیں۔ اگر بلٹ ٹرین دستیاب ہو جاتی ہے تو یہ وقت ڈھائی گھنٹے رہ جائے گا۔ تاہم ریلوے حکام کا اندازہ ہے کہ ان منصوبوں کو مکمل ہونے میں 10 سے 13 سال لگیں گے۔