اتراکھنڈ کے چمولی ضلع کی نندا نگر تحصیل میں پیر کی رات ہوئی موسلادھار بارش نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق نندا نگر میونسپل کونسل کے کنٹیر ی وارڈ میں چھ عمارتیں ملبے سے پوری طرح تباہ ہوگئیں۔ پانچ افراد کے لاپتہ ہونے کی بھی اطلاع ہے جبکہ دو کو بحفاظت بچا لیا گیا ہے۔اس کے علاوہ دھرما گاؤں میں بھی بارش کی وجہ سے چار سے پانچ عمارتوں کی چھتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ تاہم راحت کی بات یہ ہے کہ کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
تاہم دریائے موکشا کے پانی کی سطح میں اضافہ صورتحال کو مزید خراب کرسکتا ہے۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی راحت اور بچاؤ کارروائیوں میں تیزی پیدا کردی گئی۔ اس کے علاوہ نند پریاگ میں ایس ڈی آر ایف کی ٹیم بھی موقع پر پہنچ گئی ہے۔چیف میڈیکل آفیسر کے مطابق تین 108 ایمبولینس اور ایک طبی ٹیم فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں جبکہ انتظامیہ نے لاپتہ افراد کی تلاش اور زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کا کام بھی تیز کردیاہے۔ ضلع انتظامیہ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مقامی باشندوں کو محفوظ مقامات پر رہنے اور افواہوں سے بچنے کی تاکید کی گئی ہے۔
وہیں عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر انوراگ دھنڈا نے کہاکہ ہریانہ کے کئی علاقوں میں سیلاب آگیا جس کی وجہ سے 20 لاکھ ایکڑ کی فصل خراب ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہریانہ میں حکومت کی جانب سے کسانوں کو جو معاوضہ دے رہی ہے وہ ناکافی ہے۔ عام آدمی پارٹی لیڈر نے کہاکہ پورے ملک میں پنجاب حکومت سب سے زیادہ معاوضہ دے رہی ہے اور انہوں نے ہریانہ حکومت سے بھی اپیل کی کہ وہ کسانوں کو 20 ہزار روپے فی ایکڑ معاوضہ دے جس سے ان کے نقصان کی کچھ پابجائی ہوسکتی ہے۔