• News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • تلنگانہ کے مختلف اضلاع میں آئندہ دو دن تک بارش کا امکان؛محکمہ موسمیات نے حیدرآباد کیلئے بھی جاری کی وارننگ

تلنگانہ کے مختلف اضلاع میں آئندہ دو دن تک بارش کا امکان؛محکمہ موسمیات نے حیدرآباد کیلئے بھی جاری کی وارننگ

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Jul 21, 2025 IST     

image
ہندوستان کے محکمہ موسمیات حیدرآباد نے 21 اور 22 جولائی کو بہت بھاری بارشوں کی پیش قیاسی کی ہے۔یہ وارننگ تلنگانہ کے مختلف اضلاع کیلئی دی گئی ہے۔محکمہ موسمیات نے پیر اور منگل کو مختلف اضلاع کیلئے اورنج الرٹ بھی جاری کیا ہے۔آئی ایم ڈی حیدرآباد نے پیشن قیاسی کی ہے کہ گذشتہ دو دن میں ہوئی بھاری بارش کے بعد ریاست میں مزید دو دن تک موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہے گا۔
 
دریں اثنا موسم کے شائقین ٹی بالاجی نے بھی مشرقی، وسطی اور جنوبی تلنگانہ کے چند حصوں میں شام سے صبح کے دوران رات بھر تیز بارش کے ساتھ بہت بھاری بارش کی پیش قیاسی کی ہے۔شمال اور مغربی تلنگانہ کیلئے انہوں نے دوپہر کے دوران موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حیدرآباد میں دوپہر سے صبح تک موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق حیدرآباد میں منگل کے بعد بھی بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے اس دوران بارش کے علاوہ تیز ہوائیں چلنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
 
خیال رہے کہ اس سال کا ابتدائی مانسون ملک کے کئی حصوں کیلئے تباہی لے کر آیا ہے۔ 20 جولائی تک ملک بھر میں موسلا دھار بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے متعدد واقعات رونما ہوچکے ہیں جن میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ موسلادھار بارشوں کا سلسلہ آنے والے دنوں میں بھی جاری رہنے کا امکان ہے۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق پورے ملک میں اب تک اوسط سے 6 فیصد زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ اگرچہ بعض علاقوں میں معمول سے 40 فیصد تک زیادہ بارش ہوئی ہے لیکن بعض مقامات پر اب بھی معمول سے بہت کم ہے جس کی وجہ سے عدم مساوات اور بحران دونوں کی صورتحال برقرار ہے۔سب سے زیادہ نقصان ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، آسام، مہاراشٹرا اور گجرات میں ہوا ہے۔ 
 
ہماچل اور اتراکھنڈ میں مسلسل لینڈ سلائیڈنگ، بادل پھٹنے اور موسلا دھار بارش سے سینکڑوں دیہات متاثر ہوئے ہیں جبکہ 100 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور کروڑوں کی املاک تباہ ہو گئی ہیں۔ آسام میں برہم پترا اور اس کی معاون ندیوں میں اضافے کی وجہ سے لاکھوں لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ مہاراشٹرا اور گجرات کے بہت سے اضلاع بالخصوص کولہاپور، ناسک اور سوراشٹرا میں شدید بارش اور پانی جمع ہونے سے نہ صرف عام زندگی درہم برہم ہوئی ہے بلکہ زراعت اور بنیادی ڈھانچے کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔