بھارت کے وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے ہفتہ کو کہا کہ "پاکستان کا ہر انچ اب براہموس میزائل کی رینج میں ہے" راجناتھ سنگھ نے برہموس ایرو اسپیس کے لکھنؤ کی سہولت میں تیار کیے گئے براہموس میزائلوں کے پہلے بیچ کی کامیاب ترسیل کی ستائش کی۔لکھنؤ میں پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کیا۔ اس پروگرام میں اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بھی شامل رہے۔
لکھنؤتہذیب کےعلاوہ تکنالوجی اورصنعتوں کا شہر
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کی دفاعی پیداواری صلاحیتیں ایک نئے دور میں داخل ہو گئی ہیں، لکھنؤ ملک کی سلامتی اور خود انحصاری کے ایک بڑے مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔"لکھنؤ اب صرف 'تہذیب' (آداب) کا شہر نہیں ہے؛ یہ ٹیکنالوجی اور صنعتوں کا شہر بن گیا ہے۔ یہاں سے اٹھایا گیا ہر قدم ہندوستان کی سلامتی اور خود انحصاری کی طرف ایک قدم ہے،"۔ انھوں نے بتایا کہ مئی 2025 میں اس سہولت کا افتتاح کیا گیا تھا، سنگھ نے بتایاکہ صرف پانچ ماہ کے اندر، میزائلوں کی پہلی کھیپ ترسیل کے لیے تیار تھی - اسے "قابل اعتبار اور قابلیت کا ریکارڈ" قرار دیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ برہموس "ہندوستان کی بڑھتی ہوئی مقامی صلاحیتوں کی علامت" بن گیا ہے اور اس کی رفتار، درستگی اور طاقت کے امتزاج کی تعریف کی۔
اب فتح بھارت کی عادت بن چکی ہے
وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارے لیے یہ فخر کی بات ہے کہ آج برہموس ہندوستانی فوج، بحریہ اور فضائیہ کی ریڑھ کی ہڈی بن گیا ہے۔آپریشن سندور کا حوالہ دیتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ اس نے یہ ظاہر کیا ہے کہ "فتح ہندوستان کی عادت بن چکی ہے۔"انہوں نے فوجی آپریشن کو ملک کی طاقت کا "سب سے بڑا ثبوت" قرار دیتے ہوئے مزید کہا، "آپریشن سندور میں جو کچھ ہوا وہ صرف ایک ٹریلر تھا، لیکن اس ٹریلر نے ہی پاکستان کو یہ باور کرایا کہ اگر بھارت پاکستان بنا سکتا ہے تو پھر وقت آنے پر۔۔۔ آپ سب سمجھدار ہیں۔"انہوں نے مزید کہا کہ آپریشن سندور میں برہموس کی کامیاب کارکردگی نے ہندوستان کی دفاعی صلاحیتوں پر عالمی اعتماد کو مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے کہا، "براہموس کے عملی مظاہرے نے نہ صرف ہمارے لوگوں میں بلکہ پوری دنیا میں اعتماد پیدا کیا ہے۔"
سالانہ تقریباً 100 میزائل سسٹم تیا ہوں گے
وزیر دفاع نے کہا کہ لکھنؤ کے مرکز میں سالانہ تقریباً 100 میزائل سسٹم تیار کیے جائیں گے، جو 200 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے اور 380 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ سینکڑوں لوگوں کو روزگار بھی فراہم کرے گا اور "ترقی کے نئے گیٹ وے" کے طور پر کام کرے گا۔سنگھ نے مکمل خود انحصاری کو یقینی بنانے کے لیے ہندوستان کی دفاعی سپلائی چین کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا، "ہمیں ہندوستان کے اندر ہر قسم کی ٹیکنالوجی تیار کرنے کی ضرورت ہے -- متلاشیوں سے لے کر رام جیٹ انجنوں تک -- تاکہ ہماری سپلائی چین مکمل طور پر مقامی رہے۔"
اترپردیش اختراعات اور روزگار کا مرکز ہوگا
اترپردیش کے دفاعی صنعتی کاریڈور کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ اس کی کامیابی کا انحصار نہ صرف بڑے کارپوریشنوں پر ہے بلکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی ترقی پر بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ "آنے والے وقتوں میں،یوپی نہ صرف مینوفیکچرنگ کا مرکز بن جائے گا بلکہ اختراعات اور روزگار کا مرکز بھی بن جائے گا،‘‘ ۔دفاعی پیداوار کے معاشی فوائد پر زور دیتے ہوئے سنگھ نے کہا، "ہر میزائل نہ صرف ہماری سلامتی کو مضبوط کرتا ہے بلکہ ہماری معیشت میں بھی حصہ ڈالتا ہے۔ پیدا ہونے والے ٹیکس سے ہمارے شہریوں کے لیے اسکول، اسپتال اور فلاحی اسکیمیں بن سکتی ہیں۔ برہموس صرف ایک ہتھیار نہیں ہے -- یہ ہمارے معاشرے کو بااختیار بنانے کا ایک ذریعہ ہے۔"
'میڈ ان انڈیا' عالمی برانڈ بن گیا
وزیر دفاع نے یہ کہتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا کہ ہندوستان کو عالمی سطح پر دفاع اور ٹیکنالوجی میں ایک قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔"براہموس جیسی کامیابیاں ظاہر کرتی ہیں کہ 'میڈ ان انڈیا' صرف ایک نعرہ نہیں ہے-- یہ ایک قابل احترام عالمی برانڈ بن گیا ہے،" انہوں نے کہا۔، "وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن برائے India@2047 کے تحت، ہم ایک مکمل طور پر ترقی یافتہ اور خود انحصار ملک کی تعمیر کر رہے ہیں۔ دفاعی شعبہ اس مقصد کو حاصل کرنے میں فیصلہ کن کردار ادا کرے گا،"۔