Saturday, October 18, 2025 | 26, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • والدین کا خیال نہیں رکھنے پرتنخواہ کاٹ دی جائےگی۔ وزیراعلیٰ کا سرکاری ملازمین کو انتباہ

والدین کا خیال نہیں رکھنے پرتنخواہ کاٹ دی جائےگی۔ وزیراعلیٰ کا سرکاری ملازمین کو انتباہ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Oct 18, 2025 IST

 والدین کا خیال نہیں رکھنے پرتنخواہ کاٹ دی جائےگی۔ وزیراعلیٰ کا سرکاری ملازمین کو انتباہ
تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ ایسےسرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 10 تا 15 فیصد کٹوتی کی جائے گی جو اپنے والدین کی پرواہ نہیں کرتے۔ کاٹی گئی تنخواہ  کی رقم ان کے والدین کے کھاتوں میں جمع کرائی جائے گی۔ حیدرآباد شلپا کلاویڈیکا میں منعقدہ ایک پروگرام میں  تلنگانہ چیف منسٹر ریونت ریڈی، ڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکرمارکا، تلنگانہ گورنمنٹ کے چیف سکریٹری رام کرشن راؤ اور وزیر پونم پربھاکر نے گروپ-2 کی ملازمتوں کے لئے منتخب کئے گئے 783 امیدواروں کو تقرری خط سونپے۔ 
 
سی ایم نے  اس موقع  پر انہوں نے کہا کہ اس گاؤں کو ترقی دینا ہماری ذمہ داری ہے جہاں والدین نے جنم لیا اور پرورش پائی۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ اس سلسلے میں سب ذمہ دار ہوں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر والدین کو نظر انداز کیا گیا تو ایسا قانون لایا جائے گا کہ جیسے ہی ملازمین کی تنخواہیں ان کے اکاؤنٹس میں جمع ہوں گی، ان کے والدین کے اکاؤنٹس میں ایک خاص رقم جمع کرائی جائے گی۔ انہوں نے
 
 اے ریونت ریڈی  نے کہا کہ سری کانت  چاری، وینوگوپال ریڈی، ایشان ریڈی اور یادیا جیسے نوجوان طلبہ نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے تلنگانہ ریاست حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں رہتے ہوئے ہزاروں طلباء نے تلنگانہ تحریک میں حصہ لیا۔ لیکن اس وقت کی سیاسی جماعتوں کے قائدین نے پانی، فنڈز اور تقرریوں کے نعرے اور تلنگانہ کے عوام کی مضبوط امنگوں کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ریاست میں دس سال تک اقتدار سنبھالا۔ انہوں نے ان پر بے روزگاری کے مسئلہ کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔
 
 وزیراعلیٰ نے الزام لگایا کہ سابقہ ​​حکومت میں صرف اپنے خاندان کے افراد اور رشتہ داروں کو امیر بنانے کے لیے دس سال حکومت کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہوں نے عوام کے بارے میں سوچا ہوتا تو کالیشورم کولیشورم نہ بنتا۔ انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا پروجیکٹ تین سالوں میں منہدم ہونے کا واقعہ دنیا میں کہیں نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بوڑھے نے کہا تھا کہ اس کے فارم ہاؤس میں ایک ایکڑ فصل سے 2000 روپے کی آمدنی ہوگی۔ 1 کروڑ۔ انہوں نے سوال کیا کہ نوجوانوں اور عوام کو وہ تعلیم کیوں نہیں سکھائی گئی جس سے فی ایکڑ ایک کروڑ روپے کی آمدنی ہو۔