Friday, October 24, 2025 | 02, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • را جیہ سبھا الیکشن: بی جےپی کو روکنے کیلئے کانگریس اور پی ڈی پی کریں گے این سی کی حمایت

را جیہ سبھا الیکشن: بی جےپی کو روکنے کیلئے کانگریس اور پی ڈی پی کریں گے این سی کی حمایت

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Oct 23, 2025 IST

را جیہ سبھا الیکشن: بی جےپی کو روکنے کیلئے کانگریس اور پی ڈی پی کریں گے این سی کی حمایت
جموں و کشمیر سے راجیہ سبھا کی چار نشستوں کے لیے  جمعہ  کو  ہونے والے دو سالہ انتخابات سے پہلے  یو ٹی میں  نئی سیاسی صف بندی  دکھائی دے رہی ہے۔  بی جےپی کو روکنے کےلئے پی ڈی پی  اور  کانگریس نے این سی امیدوار کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اس اقدام کا  مقصد یونین ٹیریٹری میں  انڈیا اتحاد کو بچانا بتایا جا رہا ہے۔

 پی ڈی پی کرےگی این سی امیدوار کی تائید

  ایک اسٹریٹجک اقدام  کے طور پر ، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (PDP) کی صدر محبوبہ مفتی نے اعلان کیا کہ ان کی پارٹی نیشنل کانفرنس (NC) کے امیدوار شمی اوبرائے کو تیسری ترجیحی ووٹ کے طور پر حمایت دے گی۔ محبوبہ مفتی نے کہا، "پی ڈی پی، بی جے پی کے فائدے کو روکنے کے لیے تیسری ترجیح کے طور پر این سی امیدوار شمی اوبرائے کی حمایت کرے گی۔ ہم اپنے تین ووٹ این سی کے تیسرے امیدوار کو دے رہے ہیں۔ یہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہے کہ اگر بی جے پی چوتھی سیٹ جیتتی ہے تو ہم پر الزام نہ لگایا جائے۔"انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس فیصلے کا مقصد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ایوان بالا میں کوئی اضافی نشستیں حاصل کرنے سے روکنا ہے، جو کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد 2019 کے پہلے ایسے انتخابات کو نشان زد کرتا ہے۔

 اختلافات کےباوجود این سی کی حمایت: کانگریس

 جموں و کشمیر کانگریس کےصدر طارق حامد  نے کہاکہ  سیکولر پارٹی کےطورپر ہماری اپنی حساسیت کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم نے اپنے اخلاق  سے وابستگی کو ثابت کرنے کےلئے این سی کےساتھ تمام  اختلافات کو ایک طرف رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ   اتحادی پارٹی کےساتھ حالیہ  کشیدگی کےباوجود اصول کا انتخاب کیا ہے۔

  ایک نشست پر بی جےپی سےسخت مقابلہ

نیشنل کانفرنس نے راجیہ سبھا کی چار نشستوں کے لیے چودھری محمد رمضان، سجاد کچلو، گورویندر سنگھ اوبرائے اور ترجمان عمران نبی ڈار کو امیدوار نامزد کیا ہے۔ ان کے مقابل بی جے پی کے ریاستی صدر ست پال شرما، علی محمد ڈار اور راکش مہاجن ہیں۔ارکان اسمبلی کی تعداد کے لحاظ سے نیشنل کانفرنس کو تین نشستوں پر واضح برتری حاصل ہے، جبکہ چوتھی نشست پر سخت مقابلہ بی جے پی کے ست پال شرما اور این سی کے عمران نبی ڈار کے درمیان ہے۔

اسمبلی میں ووٹنگ کے انتظامات

ریٹرننگ آفیسر کے دفتر نے جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی کے منتخب اراکین کے ذریعہ ریاستوں کی کونسل (راجیہ سبھا) کے دو سالہ انتخابات کے ہموار انعقاد کے لئے تفصیلی ہدایات جاری کی ہیں۔حکم نامے کے مطابق اسمبلی لابی میں پولنگ کے مقام میں صرف منتخب اراکین کو اسمبلی سیکرٹری کی جانب سے جاری کردہ شناخت کے ساتھ داخلے کی اجازت ہوگی۔ ارکان کو ووٹ ڈالنے کے فوراً بعد احاطے سے نکلنا ہوگا۔ ووٹروں اور امیدواروں کے سکیورٹی اہلکاروں سمیت غیر مجاز افراد کو پولنگ ایریا کے اندر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

 کیسے ہوتی ہے پولنگ

انتخاب میں تین الگ الگ بیلٹ شامل ہوتے ہیں، اور ہر رکن کو اپنے منتخب امیدوار کے مقابلے میں '1' یا رومن 'I' کے اعداد و شمار کو رکھ کر اپنی ترجیح کا نشان لگانا چاہیے۔ بیلٹ پر کسی دوسرے قلم یا اضافی نشانات کا استعمال اسے غلط قرار دے گا۔ شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے لائیو ویب کاسٹنگ کے ذریعے اس عمل کی کڑی نگرانی کی جائے گی، جس میں ہر ووٹر کی ویڈیو پر واضح طور پر شناخت کی جاسکتی ہے۔

پولنگ اسٹیشن کیا چیز ہے ممنوع

پولنگ اسٹیشن کے اندر الیکٹرانک آلات جیسے موبائل فون، ڈیجیٹل کیمرے اور وائرلیس سیٹ لے جانے پر سختی سے پابندی ہے۔ یہ ہدایات تمام اسمبلی ممبران، مقابلہ کرنے والے امیدواروں اور جموں کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر کو بھیج دی گئی ہیں تاکہ پولنگ کے عمل کو ہموار، محفوظ اور منظم طریقے سے یقینی بنایا جا سکے۔