ملک بھر میں 7 جون کو عیدالاضحی کی نماز ادا کی جائے گی۔ جس موقع پر اہل مسلمان سنت ابراہیم پر عمل کرتے ہوئے خلوص و للہیت کے ساتھ خاص جانور کی قر بانی دیں گے۔تا ہم اس سے قبل اسلامک سینٹر آف انڈیا کی جانب سے ہم سماجی ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے ایک اہم ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ یہ ایڈوائزری مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے جاری کی ہے۔ایڈوائزری میں یہ کہا گیا ہے کہ قربانی صرف مقررہ جگہوں پر کی جائے۔ صفائی کا خاص خیال رکھیں،سماجی ہم آہنگی کو برقرار رکھیں،اور اس موقع پر غریب و مسکین کا خاص خیال رکھیں ۔
سماجی ہم آہنگی کا خاص خیال رکھیں:
مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ سڑکوں، محلوں یا سڑکوں کے کنارے قربانی کرنا درست نہیں، اس سے لوگوں کو پریشانی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوامی مقامات پر قربانی سے گریز کیا جائے۔ قربانی کی تصاویر یا ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کے حوالے سے بھی سخت ہدایات دی گئی ۔ فرنگی محلی نے کہا کہ قربانی ایک دینی فریضہ ہے جسے دکھاوے سے بچانا چاہیے۔ انہوں نے اپیل کی کہ کوئی بھی قربانی کی تصاویر یا ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ نہ کرے کیونکہ اس سے سماجی تناؤ پیدا ہوسکتا ہے۔
رشید فرنگی محلی نے یہ بھی اپیل کی:
رشید فرنگی کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری میں صفائی اور ماحولیات پر خصوصی توجہ دینے کی اپیل کی گئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ جانوروں کا خون نالیوں میں نہ بہایا جائے بلکہ اسے خشک زمین میں ضم کر دیا جائے۔ جانوروں کے باقی حصوں کو کھلے میں پھینکنا بھی ممنوع ہے ،اس سے سماجی ہم آہنگی کو بھی خطرہ ہے۔ اس لیے صفائی کا خاص خیال رکھتے ہوئے سماجی ہم آہنگی کا خیال رکھیں۔اور نبی کی سنت پر گامزن رہے ،اسلام میں صفائی کو ایمان کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔وہیں مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ قربانی صرف ایک مذہبی رسم نہیں ہے بلکہ اس میں غریبوں کی مدد کرنے کا بھی پوشیدہ پیغام ہے۔ انہوں نے لوگوں سے کہا کہ قربانی کا کچھ حصہ غریبوں اور ضرورت مندوں میں تقسیم کریں تاکہ عیدالاضحیٰ کی صحیح معنوں میں تکمیل ہوسکے۔