دی ہنڈریڈ لیگ آغاز ہو گیا ہے۔ 5 اگست کو اوول انوینسیبلز اور لندن اسپرٹ کے درمیان ہونے والے افتتاحی میچ میں افغان اسپنر راشد خان نے بڑے بڑے کھلاڑیوں کو اپنے اسپن جال میں پھنسایا۔ یہ میچ کم اسکورنگ تھا اور لندن اسپرٹ کی حالت اتنی خراب تھی کہ اس نے 45 گیندوں پر ایک بھی رن نہیں بنایا۔ جس کے نتیجے میں لندن اسپرٹ کی ٹیم صرف 80 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور میچ 6 وکٹوں سے ہار گئی۔
45 ڈاٹ بالز، لندن اسپرٹ کی حالت خراب:
میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے آنے والی لندن اسپرٹ شروع سے ہی خراب حالت میں تھی۔ ٹیم نے 94 گیندوں میں صرف 80 رنز بنائے، یعنی 6 گیندیں باقی رہ کر پوری ٹیم کی اننگز ختم ہوگئی۔ سب سے حیران کن بات یہ تھی کہ ٹیم نے 45 گیندوں پر کوئی رن نہیں بنایا۔ ان کی تقریباً نصف اننگز ڈاٹ بالز میں گزری۔
لندن اسپرٹ کی ٹیم میں ڈیوڈ وارنر اور کین ولیمسن جیسے بین الاقوامی کھلاڑی شامل تھے لیکن یہ دونوں کچھ خاص نہ کر سکے۔ وارنر اور ولیمسن دونوں ہی 9-9 رنز بنا سکے اور جلد آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔
راشد خان کی اسپن نے تباہی مچادی:
اوول انوینسیبلز کے باؤلرز نے تنگ لائن لینتھ کے ساتھ لندن اسپرٹ کی بیٹنگ کی کمر توڑ دی لیکن راشد خان نے سب سے زیادہ اثر کیا۔ انہوں نے اپنی 20 گیندوں میں 15 ڈاٹ گیندیں کیں اور صرف 11 رنز دیے۔ اس دوران راشد خان نے 3 وکٹیں بھی حاصل کیں۔ بلے بازوں کے پاس راشد کی گیندوں کا کوئی جواب نہیں تھا۔ وہ میچ کے آغاز سے ہی اٹیک میں نظر آئے اور لندن اسپرٹ ٹیم کو بیک فٹ پر دھکیل دیا۔
سیم کرن بھی پیچھے نہیں رہے:
راشد کے ساتھ سیم کرن نے بھی شاندار بولنگ کی۔ انہوں نے 19 گیندوں میں 18 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں اور 10 ڈاٹ گیندیں کیں۔ ان کے علاوہ جیسن بہرنڈورف نے 1، جارڈن کلارک نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔ ٹام کرن، نیتھن سویٹر اور ول جیکس نے بھی اچھی گیند بازی کی اور لندن اسپرٹ کے بلے بازوں کو رنز بنانے کا کوئی موقع نہیں دیا۔
اوول انوینسیبلز کی شاندار کارکردگی:
لندن اسپرٹ کی جانب سے دیا گیا صرف 82 رنز کا ہدف اوول انوینسیبلز نے بڑی آسانی سے حاصل کر لیا۔ ٹیم نے ہدف صرف 69 گیندوں پر 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا اور ٹورنامنٹ کا آغاز جیت کے ساتھ کیا۔ اس شاندار فتح پر راشد خان کو پلیئر آف دی میچ منتخب کیا گیا۔