جموں وکشمیرریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) نے بدھ کو وادی میں سرگرم سلیپرسیل ماڈیول کا پردہ فاش کرنے کے لئے کشمیر کےسات اضلاع کے آٹھ مقامات پر چھاپے مارے۔ چھاپوں کےدوران قابل اعتراض اور مجرمانہ مواد ضبط کیا گیا۔ جبکہ کئی مشتبہ افراد کو پوچھ تاچھ کےلئے حراست میں لیا گیا ہے۔
ایک پریس ریلیز میں، SIA کے ترجمان نے کہا کہ "یہ تلاشیاں پولیس اسٹیشن CI/SIA کشمیر کے مقدمے کی ایف آئی آر نمبر 01/2025 کی جاری تحقیقات کے حصے کے طور پر کی گئی تھیں۔ یہ مقدمہ وادی میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے دہشت گرد کمانڈروں کے کہنے پر کام کرنے والے سلیپر سیل ماڈیول سے متعلق ہے اور لشکر طیبہ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ علیحدگی پسندانہ پروپیگنڈہ پھیلانا اور نوجوانوں کو دہشت گردی میں شامل کرنا۔ اس معاملےکا تعلق ان خفیہ ماڈیولز سے ہے جو کالعدم دہشت گرد تنظیموں لشکر طیبہ اور جیش محمد کے دہشت گرف کمانڈروں کےاشارے پر سرگرم تھے۔
انہوں نے کہا کہ تلاشی آپریشن وادی کے 07 اضلاع میں تینوں رینج یعنی شمالی، وسطی اور جنوبی کشمیر سے ایک ساتھ چلایا گیا۔ چھاپوں کے دوران، قابل اعتراض مواد قبضے میں لے لیا گیا ہے، اور مشتبہ افراد کو مزید پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کر لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے واضح طور پر ان اداروں کی ایک دہشت گردانہ سازش میں سرگرم ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس کا مقصد ہندوستان مخالف بیانیہ کو پھیلانا اور آگے بڑھانا ہے جس کا مقصد نہ صرف ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو چیلنج کرنا ہے بلکہ بدامنی، عوامی انتشار اور فرقہ وارانہ نفرت کو بھڑکانا بھی ہے۔
ریاستی جانچ ایجنسی نے یواے پی اے کے تحت درج ایک کیس میں پولیس، سی آر پی ایف کےاتھ سی آئی اے کے اہلکار، اننت ناگ، شوپیان ، کولگام، سوپور اور بانڈی پورہ اضلاع میں بیک وقت چھاپے مار کر کاروائیاں انجام دے رہےہیں۔ترجمان نے کہا کہ تلاشیاں ریاستی تحقیقاتی ایجنسی کی مسلسل اور انتھک کوششوں کو اجاگر کرتی ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ پورے ماڈیول کو ختم کر دیا جائے اور اس کا مقصد دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کی جڑوں پر حملہ کرنا ہے۔
فوج کے دو جوان لاپتہ
جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے جنگلاتی علاقوں میں فوج کے دو جوان لاپتہ ہوگئے ہیں، جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی ہے۔فوجی ذرائع نے بتایا کہ ایلیٹ پیرا فورسز کے دو فوجی جوان اننت ناگ ضلع کے کوکرناگ جنگلات میں منگل کی رات سے لاپتہ ہیں اور فورسز ان سے رابطہ قائم کرنے میں ناکام ہیں۔
ایک ذریعے نے بتایا کہ ہم نے علاقے میں تلاشی مہم شروع کر دی ہے اور لاپتہ افراد سے رابطہ قائم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ دونوں فوجی جوان سیکورٹی فورسز کی ٹیموں کا حصہ تھے جو انسداد دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے ایک حصے کے طور پر علاقے میں موجود تھے۔ فوجی ذرائع نے کہا کہ یہ کہنا "مشکل" ہے کہ آیا اس پیش رفت کا تعلق عسکریت پسندی سے ہے۔