وادیِ کشمیرقدرتی خوبصورتی کے لحاظ سے پوری دنیا میں کافی مقبول ہے، وہیں وادی کے جنوب میں واقع ضلع اننت ناگ اپنی بےپناہ کاریگری اور قدرتی خوبصورتی کے مناظر سے لیس٬ پورے برصغیر میں کافی اہمیت کا حامل ہے، ضلع میں کئی ایسے سیاحتی مقامات ہیں جن کی اپنی ایک الگ پہچان ہے، ان سیاحتی مقامات کو اپنی ایک انفرادیت حاصل ہے، غرض تاریخی ضلع میں جتنے بھی سیاحتی مقامات ہیں ان سب مقامات کو اپنی ایک شناخت حاصل ہے، گرچہ نوے کی دہائی میں نامناسب حالات کے باعث سیاح قلیل تعداد میں وارد کشمیر ہوتے تھے۔ تاہم چند برسوں سے وادی میں سیاحوں کی ریکارڈ توڑ بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے، جو وادیِ کشمیرکے لوگوں کے لئے ایک خوش آئند بات ہے کیونکہ وادی کی بیشتر آبادی کا حصہ بالواسطہ یا بلاواسطہ اسی شعبہ سے اپنا روزگار کماتے ہیں۔
ضلع کے سیاحتی مقامات میں سنتھن ٹاپ بھی سرفہرست ہے، سنتھن ٹاپ گزشتہ کئی برسوں سے اپنے برفیلے پہاڑیوں کے باعث کافی سرخیوں میں رہا ہے، پیر پنچال کی اونچی چوٹیوں کے بطن میں واقع برف کی سفید چادر سے ڈھکا پرُ کشش اور قدرتی مناظر سے بھر پور سنتھن ٹاپ دنیا کا منفرد سیاحتی مقام ہے۔ سنتھن ٹاپ ضلع اننت ناگ کے وادی برنگ میں موجود ہے، سطح سمندر سے12797فُٹ کی بلندی پر واقع سنتھن ٹاپ پیر پنچال کی پہاڑیوں کے چوٹیوں پر واقع ہے۔ اس مقام پر کشمیر خطہ کی حد ختم ہو جاتی ہے اور صوبہ جموں کی شروعات ہوجاتی ہے۔ اس کا کچھ حصہ جموں صوبہ کے ضلع کشتواڑ کے حدود میں آتا ہے۔ جبکہ سنتھن ٹاپ کا دوسرا حصہ کشمیر صوبہ کے جنوبی کشمیر کے تاریخی ضلع اننت ناگ میں آتا ہے۔


گزشتہ کئی برسوں سے نہ صرف غیر ریاستی بلکہ غیر ملکی سیاحوں کی ایک اچھی تعداد سنتھن ٹاپ دیکھنے کے لئے آتے ہیں، جس سے یہاں کے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقعے فراہم ہو رہے ہیں، تاہم سنتھن ٹاپ پر امید سے زیادہ برف ہونے کی صورتحال میں انتظامیہ سیاحوں کو ڈکسم سے آگے جانے کی اجازت دینے سے قاصر رہتے ہیں، جس کے نتیجے میں مقامی نوجوانوں کا روزگار کافی متاثر ہو رہا ہے۔
سیاحتی شعبے سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ انہوں نے مختلف بینکوں سے قرضہ لے کر سیاحوں کی سہولیات کے لئے مختلف چیزیں میسر رکھی ہوئی ہے، جن کی ماہوار کست کو ادا کرنا مقامی نوجوانوں کے لئے محال ثابت ہو رہا ہے، مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سنتھن ٹاپ کشتواڑ رابطہ سڑک پر برف ہٹانے کے باوجود بھی سیاحوں کو آگے جانے کی اجازت نہیں دی جاتی، جس کے باعث سیاح بھی برف پوش وادی دیکھنے سے قاصر رہتے ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سیاحوں کو ڈکسم سے آگے کچھ حد تک آگے جانے کی اجازت دی جائے تاکہ سیاحتی شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کو اپنا اور اپنے اہل خانہ کے تئیں کمانے کے مواقعے فراہم ہوں۔

وہی ایس ڈی ایم کوکرناگ سہیل احمد لون کا کہنا ہے کہ سنتھن ٹاپ پر زیادہ برفباری ہونے کے نتیجے میں سیاحوں کو آگے جانے سے روک دیا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ سیاح ہمارے مہمان ہیں اور مہمانوں کو تحفظ فراہم کرنا وادی کے ہر ایک فرد پر فرض ہے، انہوں نے کہا کہ پھسلن کے باعث سیاحوں کو آگے جانے سے روکا جاتا ہے سہیل احمد نے کہا کہ مذکورہ سڑک کے مختلف مقامات پر شدید سردی ہونے کے نتیجے میں پھسلن پیدا ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے حادثات رونما ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے، ایس ڈی ایم کا کہنا ہے کہ ہم ان گاڑیوں کو آگے جانے کی اجازت دیتے ہیں جن کے ٹائر پر چین لگی ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ چند روز کے اندر اندر مذکورہ شہراہ سے پوری طرح برف ختم ہو جائے گی جس کے بعد سیاحوں کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کو بھی آگے جانے کی اجازت دی جائے گی۔
منصف ٹی وی کے لئے اننت ناگ سے دین عمران کی خاص رپورٹ۔
منصف ٹی وی کے لئے اننت ناگ سے دین عمران کی خاص رپورٹ۔