تلنگانہ حکومت نے آئی اے ایس افسر سرفراز احمد کو این وی ایس ریڈی کی جگہ حیدرآباد میٹرو ریل لمیٹڈ کا منیجنگ ڈائرکٹر مقرر کیا ہے۔ ریڈی ، ایچ ایم آر ، کے آغاز سے ہی اس عہدہ پر فائز ہیں۔ سرفراز احمد، اس وقت حیدرآباد میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (HMDA) کے کمشنر ہیں۔ انھیں حیدرآباد میٹرو ریل لمیٹڈ کے ایم ڈی کا مکمل اضافی چارج دیا گیا ہے۔
2009 کے آئی اے ایس بیچ سے تعلق رکھنے والے سرفراز احمد کو ایک ایسے وقت میں نئی ذمہ داری سونپی گئی ہے جب حکومت حیدرآباد میٹرو کی توسیع کا منصوبہ بنا رہی ہے۔انڈین ریلوے اکاؤنٹس سروس (IRAS) کے ایک ریٹائرڈ اہلکار این وی ایس ریڈی کو دو سال کی مدت کے لیے شہری ٹرانسپورٹ کے لیے ریاستی حکومت کا مشیر مقرر کیا گیا ہے۔ این وی ایس ریڈی میٹرو ریل کے18سال تک ایم ڈی رہے۔چیف سکریٹری کے رام کرشنا راؤ نے این وی ایس ریڈی کی بطور مشیر تقرری اور آئی اے ایس افسران کے تبادلے اور تقرری کے الگ الگ احکامات جاری کیے۔
شروتی اوجھا، آئی اے ایس (2013)، مطالعہ کی چھٹی سے واپسی پر، خواتین، بچوں، معذوروں اور بزرگ شہریوں (ڈبلیو سی ڈی اینڈ ایس سی) محکمہ کے ڈائریکٹر کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔ وہ سریجنا جی، آئی اے ایس (2013) کی جگہ لیں گی، جو اس عہدے پر اضافی چارج پر فائز تھیں۔
کرشنا آدتیہ ایس، آئی اے ایس (2014)، ڈائرکٹر آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کو، کے سیتھا لکشمی، آئی اے ایس (2018) کو فارغ کرتے ہوئے، تلنگانہ سوشل ویلفیئر ریذیڈنشیل ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز سوسائٹی (TGSWREIS) کے سکریٹری کے طور پر مکمل اضافی چارج دیا گیا ہے۔
کوٹا سری واتسا، آئی اے ایس (2017) کو جوائنٹ میٹروپولیٹن کمشنر، ایچ ایم ڈی اے (جنرل) کے طور پر تعینات کیا گیا ہے اور آر اوپیندر ریڈی کی جگہ سکریٹری، ایچ ایم ڈی اے کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔
دریں اثناء چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے موجودہ سدرن پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی لمیٹڈ (ایس پی ڈی سی ایل) اور ناردرن پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی لمیٹڈ (این پی ڈی سی ایل) کے علاوہ ایک نئی پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی کے قیام سے متعلق جائزہ اجلاس منعقد کیا۔محکمہ توانائی نے ابتدائی منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ عہدیداروں نے چیف منسٹر کو بتایا کہ زراعت، بڑی اور چھوٹی لفٹ ایریگیشن، دیہی پینے کے پانی کی فراہمی اور جی ایچ ایم سی حدود میں پینے کے پانی کی فراہمی کو نئی ڈسٹری بیوشن کمپنی کے دائرہ اختیار میں لایا جائے گا۔
چیف منسٹر نے موجودہ دو ڈسکامس کو تین الگ الگ ڈسکام میں دوبارہ ترتیب دینے کی تجویز دی۔ انہوں نے پی پی اے کی تقسیم، عملہ کی تقسیم، اثاثوں کی تقسیم، زیر التوا واجبات اور مجوزہ تھرڈ ڈسکام سے متعلق دیگر امور کے حوالے سے اہم ہدایات جاری کیں۔چیف منسٹر نے ہدایت کی کہ اس تجویز کو کابینہ کی منظوری کے بعد ہی آگے بڑھایا جائے اور عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ جلد از جلد ایک جامع منصوبہ تیار کریں تاکہ نئے ڈسکام کے تیزی سے قیام کو یقینی بنایا جاسکے۔